پورے ملک میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔کانگریس پورے ملک کوایک سمجھ کرآوازاٹھاتی ہے: سونیا گاندھی

دہلی میں کانگریس پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ میں یوپی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے وزیراعظم نریندرمودی پرحملہ بولتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں سچ اورشفافیت کو طاق پررکھ دیا ہے۔ بدھ صبح سے ہی کانگریس پارلیمنٹری بورڈ کی میٹنگ چل رہی تھی، جس میں راہل گاندھی، سونیا گاندھی، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، ملکا ارجن کھڑگے اور دیگر کانگریسی لیڈران موجود تھے۔

سونیا گاندھی نےکہا کہ پورے ملک میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔ مودی حکومت مسلسل آئین کے اقدار، اصول اوراس کے شقوں پرحملے کررہی ہے۔ اداروں کوبرباد کیا جارہا ہے، سیاسی مخالفین کونشانہ بنایا جارہا ہے، جومتفق نہیں ہیں ان کودبایا جارہا ہےاوراظہار رائے کی آزادی کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پورے ملک میں خوف اورجدوجہد کا ماحول ہے۔

وہیں راہل گاندھی نے کہا ‘کانگریس واحد پارٹی ہے، جوبی جے پی کونطریہ کے سطح پرہر روزشکست دے رہی ہے۔ کانگریس پورے ملک کوایک سمجھ کرآوازاٹھاتی ہے۔ بے روزگاری، نوٹ بندی اوررافیل جیسے موضوعات نے مودی حکومت کےاعتماد کوکم کردیا ہے۔

دراصل رافیل موضوع پرکانگریس اوربی جے پی کے درمیان جاری بحث کی سطح اس وقت کافی نچلی سطح تک پہنچ گئی تھی، جب راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندرمودی پرملک سے غداری اورانل امبانی کے بچولیے کےطورپرکام کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس پرپلٹ وار کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئرلیڈراورمرکزی وزیرقانون روی شنکرپرساد نے کہا ‘گاندھی خاندان کی ملک کولوٹنے کی تاریخ رہی ہے۔ یہ بے شرمی اورغیرذمہ داری کی علامت ہے کہ کانگریس صدرایمانداروزیراعظم نریندرمودی پرکیچڑاچھال رہے ہیں’۔

کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک انگلش روزنامہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’36 رافیل کی خریداری کی قیمت یوپی اے حکومت کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ تھی۔ ساتھ ہی یوروفائٹرکے ذریعہ 25 فیصدی رعایت کی تجویزمسترد کرکے بھی نقصان ہوا ہے۔