تین کشمیر ی طلبہ ‘ جس میں شہر کے ایک نرسنگ کالج کے دو طلبہ شامل تھے ان کے فیس بک پوسٹ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیاہے۔
بنگلورو۔جموں کشمیر کے پلواماں میں14فبروری کے روز پیش ائے دہشت گردانہ حملے پر سکیورٹی فورسس کی تضحیک پر مشتمل بھڑکاؤمسیج سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر اتوار کے روز شہر میں دھڑادھڑ گرفتاریاں عمل میں ائیں۔
تین کشمیر ی طلبہ ‘ جس میں شہر کے ایک نرسنگ کالج کے دو طلبہ شامل تھے ان کے فیس بک پوسٹ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیاہے۔ملزمین شناخت اسپورھی کالج آف نرسنگ کے طالب علم ہارس منظور سال دوم اور گوہر مشتاق سال سوم کے طور پر ہوئی ۔
تیسرا ملزم چینائی کالج کے بی ایس سی اسٹوڈنٹ ذاکر مقبول کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ذاکر اسپورتھی کالج کے انکیل میں واقعہ ہاسٹل میں ہارس او رمنصورکے ساتھ رہتا ہے۔ پولیس نے کہاکہ کالج پرنسپل کی جانب سے ہفتہ کے روز درج کی گئی شکایت کے بعد ان تینوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔
پولیس کے مطابق کوشک دیباناتھ نامی ایک اور طالب علم نے جب فیس بک پر بی یس ایف جوانوں کی شہادت پر غمزدہ پوسٹ کیاتو مذکورہ تینوں طالب علم نے فوجی جوانوں کے خلاف منفع تبصرہ کیا۔
مبینہ طور پر ان تینوں نے ہندوستانی فوج کا مذاق اڑایا۔بعدازاں جمعہ کے روز ہاسٹل کے میس میں جھگڑا ہوا اور کشمیری طلبہ کو کوشک اور اس کے ساتھ دوستوں نے پیٹا۔ واقعہ کی جانکاری پرنسپل کو ملی جس کے بعد انہو ں نے ہفتہ کے روز پولیس میں شکایت درج کرائی۔ا
یک سینئر افیسر نے کہاکہ مذکورہ تینوں نے اس بات کا اعتراف کیاہے کہ انہوں نے کشمیر او رپاکستان سے اظہاریگانگت کے اظہار کے لئے تبصرہ کیاتھا۔
پولیس نے ائی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ہم آہنگی کو متاثرکرنے اور غیر قانونی سرگرمیاں انجام دینے کے مقدمے درج کیا اور تینوں کو عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا۔ایک او رواقعہ میں 22سالہ انجینئرنگ اسٹوڈنٹ کو اس کے قابل مذمت فیس بک پوسٹ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیا۔
مذکورہ نوجوان کی شناخت بارہ مولہ کے رہنے والے طاہر شہزاد لطیف کے طور پر ہوئی ہے ‘ جس کو یالاہانکا میں واقع راوا کالج سے انجینئرنگ سال سوم کے طالب علم ہے۔
اس کا فیس بک پوسٹ جس میں نوجوان نے لکھا کہ’’ میں سلام کرتاہوں اس شخص کو جس نے ان سپاہیوں کا قتل کیاہے‘‘اور ساتھ میں ایک شیطان کی تصوئیر بھی پوسٹ کی جو سری نگر کے قریب پلواماں میں سی آر پی ایف جوانوں کی قتل کی ستائش کررہا ہے۔
اس کے علاوہ اتوار کے روز ایک او رواقعہ میں سائبر کرائم نے بیس سالہ کالج کی تعلی چھوڑ نے والے نوجوان کو اس کے فیس بک پوسٹ کی وجہہ سے گرفتارکرلیا۔
اس کے علاوہ کشمیر کے اندر او رباہر سے کئی نوجوانوں کو ان کے سوشیل میڈیا پر کئے گئے پوسٹ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیا جس میں مذکورہ نوجوانوں نے فوج کے خلاف کاروائی کی ستائش کی ہے