کانگریس صدر راہول گاندھی کے پروگراموں کی کمان اب پرینگا گاندھی کو سونپی جاسکتی ہے۔ سوشیل میڈیا وار روم کی بھی سرپرستی کریں گی۔
نئی دہلی۔ اترپردیش میں رائے بریلی او رامیٹی تک خود کومحدو رکھنے والی راہول گاندھی کی بہن اور سونیا گاندھی کی بیٹی پرینکا گاندھی کوسرگرم سیاست میں لانے کے ساتھ ساتھ کانگریس کی نائب صدر بنانے کی تیاری چل رہی ہے ۔
اسکے ساتھ ہی پرینکا گاندھی کو کانگریس سوشیل میڈیاوار روم کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی کا پروگرام طے کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ خبر بھی آچکی ہے کہ 2019کے عام انتخابات میں اس مرتبہ کانگریس کی سابق صدر اور سرپرست سونیاگاندھی کی رائے بریلی لوک سبھا سیٹ پر راہل گاندھی امیدوار ہوں گے جبکہ راہل گاندھی کی پارلیمانی سیٹ امیٹی سے پرینکا گاندھی کو امید وار بنایاجائے گا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس میں کب کیافیصلہ ہوجائے کچھ کہہ پانا مشکل ہے لیکن پرینکا گاندھی کو 2019سے پہلے سرگرم سیاست میں لانے کی خبر پکی ہے
۔باوثوق ذرائع کے مطابق موہالی میں17فبروری سے 19فبروری تک سوشیل میڈیا وار روم میں کام کرنے والے نوجوانوں کی ٹریننگ کا پروگرام رکھا جارہا ہے اور اس کے لئے تیاریاں بھی ہورہی ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشیل میڈیا وار روم کے ئے کانگریس تعلیم یافتہ او رذہین نوجوانوں کو تلاش کررہی ہے او رانہیں اچھی تنخواہ میں لے رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک نوجوان کو پچاس ہزار روپئے تک دیے جارہے ہیں۔
حالانکہ اس کو چلانے کی ذمہ داری کسی او رپر ہوگی ‘ تاہم پرینکا گاندھی اس کی سرپرست ہوں گی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پرینکا گاندھی بہت سارے معاملوں میں خاموش عمل دخل رکھتی رہی ہیں۔ امیٹھی او ررائے بریلی کی ساری ذمہ داری انہیں پر رہتی تھی۔ ذرائع کے مطابق راہول گاندھی بہت جلد یونیورسٹیوں اور کالجوں میں نوجوانوں سے ملاقات کرنے جائی ں گے ‘ وہاں منعقد ہ میٹنگ سے خطاب کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کو پورا پروگرام تیار کیاجارہا ہے او ریہ پروگرام پرینکا گاندھی کی سرپرستی میں تیار ہورہا ہے۔راجستھان میں بی جے پی کی زبردست شکست او رکانگریس کی جیت سے بھی راہول گاندھی کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق راہول گاندھی ملک کے کونے کونے جائیں گے اور بطور خاص نوجوانو ں او رطلبہ سے ملاقات کریں گے۔ذرائع کے مطابق راہول گاندھی کے ان پروگراموں کو سوشیل میڈیا پر پھیلایاجائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو جوڑا جاسکے۔واضح رہے کہ کانگریس گجرات اسمبلی انتخابات سے ہی سوشیل میڈیا پر کافی سرگرم ہے۔
کانگریس یوٹیوب چینل پر بھی پریس بریفنگ کے علاوہ کئی دستاویزی فلم کے طور پر کہانیاں بھی اپ لوڈ کی گئی ہیں۔ خود پرینکا گاندھی کا فین کلب فیس بک پر اکثر چھایارہا ہے اور اس پر تازہ ترین اپڈیٹس رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس 2019کے عام انتخابات میں میڈیا پر بہت زیادہ بھروسہ نہ کرتے ہوئے سوشیل میڈیاپر زوردے گی اورراہول گاندھی کی ہرسری کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ ہی پھیلانے کا پروگرام تیار کیاجارہا ہے۔
علاوہ ازیں پرینکا گاندھی کے نائب صدر کی خبر میں کسی قدر صداقت ہے اس کا اندازہ پارلیمنٹ اجلاس ختم ہونے کے بعد معلوم ہوجائے گاتاہم کانگریس میں اس بات کی کوشش گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے کہ پرینکا گاندھی کو سرگرم سیاست میں لایاجائے اور کانگریس کی اہم ذمہ داری سونپی جائے ۔ جہاں تک نائب صدر کا سوال ہے تو ان کے ساتھ غلام بنی آزاد اور دوایک لوگوں کو بھی نائب صدر کی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے ۔
تاہم کانگریس میں پہلے تو نائب صدر ہوتے نہیں ہیں اگر ہوئے ہیں تو ان کی تعداد صرف ایک ہی رہی ہے چنانچہ اگر پرینکا گاندھی کے علاوہ اب اگر کوئی نائب صدر بنایاجاتا ہے تو یہ کانگریس میں ایک نئی روایت ہوگی۔