ان دنوں اپنے عالیشان گھر سے پرینکا چوپڑا دو ر ہے۔ مئی18کو انہوں نے اپنی دوست میگھان مارکلی اور پرنس ہیری کی شادی میں شرکت کے لئے نیویارک( امریکہ ) سے لندن( یوکے ) کاسفر کیا۔ شادی کے اگلے ہی روز وہ بنگلہ دیش کے کوکس بازار پہنچی جہاں پر دنیا کاسب سے بڑا روہنگیائیو ں کا پناہ گزین کیمپ ہے۔
ہم نے دیکھا کہ وہ اب اپنے مصروف ترین لمحات ‘ اور پیشہ وارانہ وعدوں جو مختلف براعظموں میں پھیلا ہوا ہے کہ باوجود پرینکا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ روہنگیائی فیملی ‘ ان کے بچوں کے ساتھ کچھ وقت گذاریں گی اور ان سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال بھی کریں گی۔
اداکارہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ’’ ہا ںیہ سچ ہے۔ جب پرینکا نے بنگلہ دیش جانے کا فیصلہ کیا تو ان کے دورے کو قطعیت دی گئی‘روہنگیائیوں کے ساتھ وہ اچھا وقت گذارنا چاہتی ہیں۔
یونسیف کی گڈ ویل سفیر ہونے کے ناطے انہوں سماجی کاموں کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہیں۔ پچھلے سال وہ اردن گئی تھیں تاکہ وہ سیریائی متاثرین سے ملاقات کرسکیں‘ کیونکہ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر وہاں پر موجود پناہ گزینوں کی حالات نہایت خراب ہے‘‘۔
پیر کے رات کو پرینکا چوپڑا نے اپنے انسٹاگرام پیج پر لکھا کہ’’ سال2017کے دوسرے پڑھاؤ میں دنیا کے مذہبی صفائی کے نام پر میانمار کے راکھین میں دل کودہلادینے والی تصوئیریں دیکھی ہیں۔
مذکورہ تشدد کے پیش نظر سات لاکھ کے قریب روہنگیائی سرحد پار کرکے بنگلہ دیش میں داخل ہوئے۔ ان میں60فیصد بچے ہیں( افسوس کی بات )‘‘۔یونسیف کے چلڈرن الرٹ مہم کے تحت پرینکا چوپڑا پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کررہی ہیں۔
مذکورہ ذرائع نے کہاکہ ’’ موجودہ بحران کی صورت میں بچوں کو درپیش مقابلوں کو اجاگر کرنے کے لئے حصہ کے طور پر ‘ مذکورہ مہم کا مقصد روہنگیائی بچوں اور ان کے خاندانوں کو درپیش مشکلات اور میانمار سے بنگلہ دیش نقل مقام کرنے کے بعد پناہ گزین کیمپوں کے حالات جس کا وہ سامنا کررہے ہیں اس کو اجاگرکرنا ہے‘‘۔