مالیگاؤں کیس کے ملزمین کی مسلسل غیر حاضری پر این آئی اے جج کی برہمی
ممبئی 17 مئی (سیاست ڈاٹ کام) 2008 ء کے مالیگاؤں دھماکہ کیس کی سماعت کرنے والی ایک خصوصی عدالت نے اس کے تمام سات ملزمین کو جن میں حلقہ لوک سبھا بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹننٹ کرنل پرساد پروہت بھی شامل ہیں، ہفتہ میں ایک مرتبہ (عدالت میں) حاضری کی ہدایت کی ہے۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزمین کی مسلسل غیر حاضری پر برہم ہوتے ہوئے این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج ونود چڈالکر نے یہ ہدایت جاری کی۔ اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ کسی جائز وجہ کے بغیر حاضری سے استثنیٰ کیلئے دی جانے والی درخواست مسترد کردی جائے گی۔ یہ عدالت فی الحال گواہوں کے بیانات اور جرح کی تفصیلات قلمبند کررہی ہے۔ اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 20 مئی کو ہوگی۔ پروہت اور پرگیہ ٹھاکر کے علاوہ میجر (ریٹائرڈ) رمیش اپادھیائے، اجئے، راہیرکیر، سدھاکر دیویدی، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی دیگر ملزمین ہیں۔ یہ تمام ضمانت پر رہائی کے بعد جیلوں سے باہر ہیں۔ اس عدالت نے گزشتہ سال اس مقدمہ کے 11 کے منجملہ 7 ملزمین کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں، مجرمانہ سازش، قتل اور دیگر الزامات وضع کی تھی۔ 29 ستمبر 2008 ء کو مالیگاؤں کو ایک مسجد کے قریب ہوئے دھناکہ میں کم سے کم 6 افراد ہلاک اور دیگر 100 زخمی ہوگئے تھے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ شب برأت کے موقع پر مصلیان سے کھچا کھچ مسجد کے قریب دھماکوں کے لئے بارودی مواد سے لدی موٹر سیکل سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے نام پر رجسٹر تھی۔