نئی دہلی۔قبل ازیں پرگیا سنگھ ٹھاکر نے گوڈسے کو ”دیش بھگت“ قراردیتے ہوئے وبال کھڑا کیاتھا۔ ٹھاکر نے کہاکہ”ناتھو رام گوڈسے دیش بھگت تھا‘ ہے ور رہے گا۔ جو لوگ انہیں دہشت گردبول رہے ہیں وہی دہشت گرد ہیں۔
اور انہیں اس الیکشن میں جواب ملے گا“۔اسی کے ساتھ بی جے پی کے بھوپال سے لوک سبھا امیدوار پرگیا سنگھ ٹھاکر کے ساتھ پارٹی کے تین او رلیڈرشامل ہوگئے اور انہوں نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی ستائش کی جس سے پارٹی برہم ہوگئی
اور اس کی قیادت وزیراعظم نریندر مودی نے پرگیا کے بیان کی مذمت کی او رکہاکہ”ہوسکتا ہے انہوں نے معافی مانگی لی ہے مگر میرے دل پرگیا سنگھ ٹھاکر کو کبھی معاف نہیں کرے گا“۔
بی جے پی صدر امیت شاہ نے کہاکہ پارٹی نے ٹھاکر‘یونین منسٹر اننت کمار ہیگڈے او رکرناٹک کے ایم پی نلن کمار کتیل کے گوڈ سے کے متعلق تبصرہ پر تادیبی کاروائی کرے گی۔
انہو ں نے ہاکہ دس دن کے اندر پارٹی کے ڈسپلنری کمیٹی اپنے رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد اس معاملے پرکاروائی طئے کی جائے گی۔
علیحدہ طور پرپارٹی کے مدھیہ پردیش یونٹ اس کے میڈیاسل ہیڈ انل سومترا کو پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے برخواست کردیا ہے جنھوں نے گاندھی کو ”پاکستان کا بابائے قوم‘‘ قراردیاتھا۔