پرکاش جاوڈیکرنے تیسرے اسمارٹ انڈیا ہیکتھان کو لانچ کیا، تکنیکی مسائل کی یکسوئی یقینی

نئی دہلی، 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر کی تکنیکی مسائل اور گتھیوں کو حل کرنے کے لئے تیسرے اسمارٹ انڈیا ھیکتھان کو آج یہاں لانچ کیا گیا جس میں تقریبا تین ہزار سے زیادہ انجینئرنگ اداروں کے ڈیڑھ لاکھ طالب علم شرکت کریں گے ۔ فروغ انسانی وسائل کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے یہاں اس ہیکتھان کو لانچ کرتے ہوئے صحافیوں کو یہ اطلاع دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہاس ھیکتھان میں صنعتی دنیا کے تکنیکی مسائل کو بھی حل کیا جائے گا۔ گزشتہ دو ہفتوں میں ہیکتھان میں مختلف وزارتوں ، ریاستی حکومتوں کے سے موصول ہونے والے سوالات کو صرف طلباء نے ہی سلجھایا تھا۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا ہیکتھان ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ حل طلب سوالات کے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے حل کے لئے ستمبر سے مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں سے تکنیکی مسائل کی معلومات مانگی جائیں گی اور اکتوبر میں طالب علموں کی رجسٹریشن ہوگا ۔گزشتہ سال ایک لاکھ طالب علموں نے حصہ لیا لیکن اس سال 1.5 لاکھ طلباء کی شرکت کی توقع ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نومبر میں طالب علم ان حل طلب سوالات کی چھٹني کریں گے اور چھ طلبہ کی ٹیم ان چنندہ سوالوں پر دسمبر، جنوری اور فروری میں کام کرنا شروع کریں گے ۔ اس کے بعد، فروری کے اختتام میں وہ اپنے مراکز سو سینٹرز میں ان کو حل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی دنیا کے علاوہ، صنعت کے لوگ بھی اس کام میں طالب علموں کی مدد کریں گے ۔ جاوڈیکر نے کہا کہ تعلیم کا مقصد کچھ اختراع ہوتا ہے اور یہی ایجاد ہے ۔ ہیکتھان اس کی مثال ہے ، جس میں طالب علم اختراع کے ذریعے مسائل کو حل کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال ایک ایسا پین ڈرائیو طالب علموں نے بنایا ہے جس میں پاس ورڈ کا انتظام کیا گیا ہے جس سے چوری ہونے کے بعد بھی کوئی اس کا ڈیٹا غائب نہیں کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اختراع سے ہی طالب علم اسٹارٹ اپ شروع کرسکیں گے ۔ پہلے ہیکتھان میں، 1200 اداروں کے 60،000 طالب علموں اور 1600 اداروں کی ایک لاکھ طالب علموں نے حصہ لیا تھا۔