پرنب نے سنگھ کی تعریف نہیں کی ‘ کیونکہ تنازع ہوسکتا تھا۔آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈران کا بیان

نئی دہلی۔ سابق صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آر ایس ایس کے شہہ نشین سے مسائل کو سلجھانے کے لئے بات چیت پر زوردیا۔ یہ ان کانگریس لیڈران کے لئے ایک سبق ہے تھاجو آر ایس ایس سے بات چیت کی بھی مخالفت کرتے ہیں۔

ناگپور میں سنگھ کے پروگرام کے بعد بات کرتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی یہ بات کہی ہے۔انہو ں نے دعوی کیا ہے کہ ۔ انہو ں نے دعوی کیا ہے کہ مکرجی نے ثقافتی تہذیب اور اثاثے کا سراہتے ہوئے اسی بنیا د پر دستوری حب الوطنی اور راشٹرواد پر زوردیا ہے

۔اس کا معنی آر ایس ایس کے نظریہ کی حمایت ہے۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہاکہ ’’ یہ میڈیا کا دباؤ تھاکہ انہیں یہاں سے سنگھ کے بارے میں کچھ اچھا کہناتھا۔ انہو ں نے ایسا نہیں کیا۔ کیونکہ یہ بڑا تنازع کھڑاکرسکتا تھا۔

وہیں سنگھ سے وابستہ سیاسی تجزیہ نگار نے کہاکہ’’ پرنب مکرجی اور سنگھ کے صدر موہن بھگوات نے اس شہہ نشین سے تنوع میں اتحاد کی بات ہی کہی ہے۔سنگھ کے ایک سینئر پرچارک نے کہاکہ ’’ سنگھ نہیں چاہتا تھا کہ کوئی یہی کہہ کہ بھگوات نے پرنب دا کو جواب دیا ہے‘‘!

۔تنظیم نے اس بات کی پوری ذمہ داری لی کہ کوئی بھی تنازع نہیں ہو۔ اس لئے صدر نے یہ صاف کردیا کہ پروگرام کے بعد پرنب مکرجی وہی رہیں گے اور سنگھ بھی وہیں قائم رہے گا۔