نئی دہلی: پالیسی منصوبہ سازی کے ماہر پرشانت کشورنے وائی آر ایس کانگریس کی جانب سے ان کے خدمات حاصل کئے جانے کے تمام دعوؤں کو یکسر مسترد کردیا۔ کشور نے ٹوئٹ کے ذریعہ اس بات سے انکار کیا وہ کرایہ کے طور پر کسی کے لئے کام نہیں کرتے ۔
انہوں نے اندھرا ویب سائیڈ پر شائع اس خبر کی سوال بھی اٹھایا۔اور کہاکہ ہم کو ہمارے خدمات کو کرایہ حاصل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ویب سائیڈ گریڈ آندھرا ڈاٹ کام نے دعویٰ کیاتھا کہ جگن کو اس جب اس بات کی خبر لگی کے مرکز اکٹوبر2018میں ہی انتخابات منعقد کریگی تب جگن کی پارٹی نے 250کروڑ روپئے کی ادائی کے ذریعہ کشور کے خدمات حاصل کی ہیں۔
وائی ایس آر کانگریس کے لیڈر کا بیان جس کے متعلق گریڈ آندھرا ڈاٹ کام نے لکھا ہے اور اس کے حوالے سے انڈین ایکسپریس نے کہاکہ ’’ ٹیم پہلے آندھرا کے سیاسی حالات کا جائزہ لے گی‘ بشمول ریاست میں برسراقتدار چندرآبابو نائیڈو کی زیر قیادت سیاسی جماعت تلگودیشم پارٹی کے خلاف ستمبر سے ریاست میں مخالف ماحول بھی تیار کریگی‘ پرشانت کشور کی ٹیم نے اپنی حکمت عملی پر کام کرنا بھی شروع کردیا ہے‘‘۔
پرشانت کشورسیاست میں نئے تجربوں اور حکمت عملی کے لئے مشہور ہیں۔ تاہم حالیہ دونوں میں ان کی حکمت عملی کا اتحاد سماج وادی پارٹی اور کانگریس اترپردیش میں ناکام رہا ہے۔کہا جارہا ہے کہ ان کی حکمت عملی کے نتیجے میں 2014کے عام انتخابات میں نریندر مودی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
تاہم انہوں نے بی جے پی خیمے کو اس پارٹی صدر امیت شاہ سے اختلا ف کے بعد چھوڑدیا۔بعدازاں انہوں نے نتیش کمار سے ہاتھ ملایا اور جے ڈی یو ۔ آر جے ڈی اتحاد کو بہار میں کامیابی سے ہمکنار کرنے میں مدد بھی کی ہے۔