حکمراں ٹی آر ایس کے ساتھ میچ فکسنگ، عوام ترقی کے فوائد سے محروم: محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ 27 ستمبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے پرانے شہر میں میٹرو ٹرین پراجکٹ شروع نہ ہونے کیلئے مجلس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجلس کی قیادت پرانے شہر کی ترقی سے الگ تھلگ کرتے ہوئے اپنی سیاسی دکان چمکانے میں مصروف ہے۔ آج کانگریس قائدین نے میٹرو ٹرین کے تعمیری کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے محمدعلی شبیر نے کہاکہ راج شیکھر ریڈی کے دورحکومت میں جب وہ حیدرآباد کے انچارج وزیر تھے، تب میٹرو ٹرین کی منصوبہ بندی کے موقع پر 72 کیلو میٹر طویل پراجکٹ میں فلک نما تک میٹرو ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے پلان میں تبدیلی کے نام پر 4 سال ضائع کردیئے جس کی وجہ سے پراجکٹ پر 4 ہزار کروڑ روپئے کے اخراجات بڑھ گئے۔ بعد میں انہوں نے کانگریس حکومت کی جانب سے تیار کردہ پلان کو ہی قبول کرلیا۔ ٹی آر ایس کی حلیف مجلس کو بھی پلان پر اعتراض تھا۔ تاہم وہ متبادل پلان کی تجویز میں ناکام ہوگئی۔ مجلس کی ان غلطیوں کے باعث میٹرو ٹرین کے کاموںکا پرانے شہر میں آغاز نہیں ہوا۔ ہر اسکیم اور پالیسی کی کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھنے والی مجلس میٹرو ٹرین کے معاملے میں پوری طرح ناکام ہوگئی۔ حکومت کی جو بھی اسکیم ہوتی ہے اس کو اپنا کارنامہ قرار دینے اور حکومت پر دباؤ بنانے میں کامیاب ہونے کا دعویٰ کرنے والی مجلس میٹرو ٹرین کے معاملے میں اپنی حلیف ٹی آر ایس حکومت پر دباؤ بنانے میں کیوں ناکام ہوگئی۔ پرانے شہر میں میٹرو ٹرین پراجکٹ کی تاخیر کیلئے حکومت اور مجلس دونوں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ شہر حیدرآباد تیزی سے ترقی کررہا ہے مگر پرانے شہر کو ترقی سے محروم کرنے کی سازش قابل مذمت ہے۔تلنگانہ کانگریس قائدین نے سابق ریاستی وزیر ڈی ناگیندر کی قیادت میں کوٹھی، چادر گھاٹ اور لکڑی کا پل پر میٹرو ٹرین کے تعمیری کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، قائدین اپوزیشن کے جانا ریڈی( اسمبلی) محمد علی شبیر ( کونسل ) سابق مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائنا ، سابق ارکان پارلیمنٹ وی ہنمنت راؤ، انجن کمار یادو اور دیگر موجود تھے۔ ایک مرحلہ پر کانگریس قائدین کی لکڑی پل پر پولیس سے بحث ہوگئی۔