بھوپال: مدھیہ پردیش سے بی جے پی کے ایک لیڈر اکھیلیش کانڈیلوال نے سنجے لیلا بھنسالی کو جوتے رسید کرنے والوں کے لئے باضابطہ10,000روپئے کے انعام کی پیش کش کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ اس قسم کے فلمی شخصیتیں کم روشنی کے ساتھ عوام میں ہمارے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ‘ اب وقت آگیاہے کہ ہم ہماری تاریخ کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو سبق سیکھائیں‘‘۔
انہوں نے میڈیاکو بتایا کہ انعام کا اعلان وہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر کیاہے تاکہ مبینہ طورپرہماری تاریخ کومسخ کرنے کی کوشش کرنے والے فلم میکرس سبق سیکھاجاسکے ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان جیسی طاقتوں کو قابو میں رکھیں‘‘۔اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا کہ ’’ اشتعال انگیز‘‘ پوسٹ کے خلاف ایکشن لیاجاناچاہئے۔
کانگریس کے ایک ترجمان نے کہاکہ ’’ بھگوا لیڈرس نے پولیس کا کام اپنے ہاتھوں میں لے لیاہے‘‘۔
راجپوت کرناسینا جہدکاروں کی جانب سے بھنسالی کے فلم سیٹ پرتشدد برپا کئے جانے کے بعدبالی ووڈ کے کئے اداکارجن میں رنبیر سنگھ‘ دیپکا پدوکون‘ شاہد کپور سنجے لیلا بھنسالی کی حمایت میںآگے ائے۔
واقعہ کے فوری بعد سنجے لیلا بھنسالی نے فلم کی شوٹنگ فوری بند کردی اور واضح کیاکہ رانی پدماوتی اور علاؤ الدین خلیجی کے کردار کے درمیان کو ئی قابل اعتراض منظر کشی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے اپنا ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہاکہ’’میں جئے پور میں دوفلموں کی شوٹنگ کررہاتھا کیونکہ مجھے راجستھان سے محبت ہے اور ہماری ٹیم بھی یہاں محفوظ رہتی ہے ‘ چونکا دینے والا واقع رونما ہونے کے بعدجس میں پدماواتی کی ٹیم کے ساتھ مارپیٹ اور سامان کو نقصان پہنچانے کے واقعات پیش ائے ہیں ‘ہم نے فیصلہ کیاہے کہ ہم شہر چھوڑ دیں گے۔
سنجے لیلا بھنسالی پیرس کے سنیماگھروں کوبھرنے اور دنیا بھر کی تعریف بٹورنے کے لئے ’’ پدماواتی ‘‘ ڈائرکٹ کررہے ہیں۔ وہ خوبصورت او ربہادر رانی کی شخصیت سے کافی متاثر ہیں اور وہ ان کی تاریخ پر ایک فلم تیار کررہے ہیں۔
ہم وضاحت کرتے ہیں فلم میں کوئی بھی خیالی منظر کشی نہیں کی گئی ہے جس میں رانی پدماوتی اور علاؤ الدین خلیجی کے درمیان قابلِ اعتراض سین تیار کئے گئے ہیں۔ہم بغورتحقیق کے ساتھ فلم بنارہے ہیں۔شوٹنگ اور عملے پر حملے نامناسب ہے اور اس سے خوبصورت شہر جئے پورکی شبہہ متاثرہوئی ہے‘‘