نئی دہلی: خفیہ ذرائع سے ملی اطلاع کے بعد دہلی پولیس نے چہارشنبہ کے دن پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک عہدیدارمحمود اختر کو دوہندوستانیوں جن کی شناخت مولانا رمضان اور سبھاش جہانگیرکی حیثیت سے کی گئی کو دہلی زو سے گرفتار کرلیاجنھیں شعیب فرار کرنے کی فراغ میں تھا۔
آج پولیس نے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ شعیب کوجودط پور سے پچھلی رات ہی گرفتار کرلیا گیاتھا مگر جس کو آج پیش کیاگیا۔اختر کو غیر پسندیدہ شخصیت قراردیاگیا جبکہ سبھاش اور مولانا کو حساس معلومات فراہم کرنے ‘ محکمہ دفعہ کے دستاویزات کی تفصیلات اور بی ایس ایف کی ہند پاک سرحد پر تعیناتی کی تفصیلات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے انہیں بارہ روزکی پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا۔
سبھاش اور مولانا کوسازش انجام دینے کے لئے معمور کرنے کا جرم شعیب پر ثابت ہوا ہے۔پولیس عہدیدار نے بتایاکہ شعیب اور مولانا کے درمیان میں رابطہ دیڑھ سال قبل ہوا اور آرمی ‘ نیم فوجی دستوں کی گجرات اور راجستھان میں تعیناتی کے متعلق اہم معلومات فراہم کرنے کے لئے شعیب نے مولانا کو لالچ بھی دیا۔
افیسر نے کہاکہ ہم نے جودھ پور پولیس سے شعیب کو تحویل میں لینے کی اجازت طلب کی تھی اور کل شام کوہم نے اسی گرفتار کرلیا۔انہوں نے کہا شعیب سے تفتیش کے دوران جاسوسی ریاکٹ میں ملوث مزیدناموں کے انکشاف کا قومی امکان ہے