بیجنگ ۔4 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون اور پارٹنرشپ ہمیشہ مضبوط رہے گی،مستقبل میں دونوں ملکوں میں عوام کی سطح پرتعلقات کو مستحکم کیاجائیگا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی،خطے اورمقامی حالات جیسے بھی رہے،دونوں ملکوں کی دوستی مضبوط ہوئی۔دونوں ملکوں کیدرمیان سیاسی تعلقات اور اسٹریٹیجک کمیونیکیشن مزید مضبوط بنائی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان کی چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کے بعد دونوںممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں دو طرفہ تعاون کے 15معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے،عمران خان کو چین نے یقین دہانی کروائی کہ اقتصادی بحران سے نمٹنے کیلئے مالی امداد دینگے،تفصیلات طیکرنا ہونگی،سی پیک منصوبوں میںکمی نہیں ہوگی،وزرائے اعظم ملاقات میں معاشی، تجارتی و اسٹرٹیجک تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیاگیا، وفاقی دارالحکومتوں کی پولیس ، صنعتی اداروں میں تعاون، جنگلات، وزرائے خارجہ سطح کے تذویراتی مذاکرات کیلئے دستاویز پر بھی دستخط ہوئے، ادھر وزیر اعظم عمران خان نے چین کے نائب صدر سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی اور کرپشن کی روک تھام کیلئے چین کے تجربات سے استفادہ کرینگے، وزیر اعظم نیچیئرمین نیشنل پیپلز کانگریس سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، دوسری جانب وزیراعظم سے چینی چیئرمین ریلوے نے ملاقات میںپاکستان ریلوے کی بہتری کے عزم کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے چینی صنعت کاروں کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ہفتے کو جب گریٹ ہال پہنچے تو چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ اور ان کی کابینہ ارکان نے ان کا استقبال کیا،گریٹ ہال میں وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں خیرمقدمی تقریب ہوئی اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے دوران دو طرفہ تعاون کے 15 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ۔
وزیراعظم عمران خان اور چینی وزیراعظم نے اپنے اپنے ممالک کے وفود کی قیادت کی۔پاکستانی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر شامل تھے۔دونوں ممالک میں زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں معاونت، پاک چین اعلیٰ تعلیم، وفاقی دارالحکومتوں کی پولیس اور صنعتی اداروں میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ذرائع کے مطابق اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ پاکستان میں اقتصادی زونز کے قیام سے متعلق چین پاکستان کی معاونت کرے گا۔دونوں ممالک کے درمیان جن معاہدوں پر دستخط کیے گئے ان میں چین کی اکیڈمی ا?ف سائنسز اور پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان اور چین کی سائنس اکیڈمی، اسلام ا?باد پولیس اور بیجنگ پولیس کے درمیان تعاون، زراعت اور اقتصادی و تکنیکی تعاون سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی جن یادداشتوں پر دستخط ہوئے ان میں پاک۔ چین وزرائے خارجہ کی سطح کے تزویراتی مذاکرات، پاکستان سے غربت کے خاتمے اور جنگلات، ارضیات سائنس اور الیکٹرونکس مواد کے تبادلے سے متعلق مفاہمت کی یادداشتیں شامل ہیں،اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے چینی ہم منصب کو سی پیک سے متعلق اپنی ترجیحات، حکومت کی معاشی اصلاحات اور ضروریات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔چینی وزیراعظم لی کی چیانگ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے لیے ہی نہیں بلکہ پوریخطے کے لیے گیم چینجر ہے، پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔دوسری جانب بیجنگ میں چین کے نائب صدر وانگ کیشا ن سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت سماجی اقتصادی و صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز کا قیام اور روزگار کی فراہمی سے متعلق دیگر منصوبے ہماری حکومت کی ترجیح ہیں،70کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے اور کرپشن کی روک تھام سے متعلق چین کی کامیاب کوششیں قابل تعریف ہیں اور پاکستان بھی غربت میں کمی اور کرپشن کی روک تھام کیلئے چین کے تجربات سے استفادہ کریگا۔وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل پیپلز کانگرس کے چیئرمین لی چان شو سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا ،دونوں رہنماو?ں نے پاک چین اسٹرٹیجک تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔علاو ہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے چین کے چیئرمین ریلوے چن فن جیان نے ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان کو ریلوے کی بہتری کے حوالے سے یقین دہانی کرائی گئی، ملاقات کیدوران وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اور دیگر وزرائ بھی موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان سے چین کی بڑی صنعتکار کمپنیوں کے سربراہان نے الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین پاور چائنا گروپ یان زی یانگ نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں توانائی ضروریات، سی پیک کے تحت جاری بجلی منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ترقی کا مضبوط بنیادوں پر عمل شروع ہو چکا ہے،ہر شعبیکے لئے توانائی وسائل کی اشد ضرورت ہے،بجلی کی ترسیل، ٹرانسمیشن لائنز نظام بہتر بنانے کی پلاننگ کر رہے ہیں۔چینی پاور گروپ کمپنی نے جلد پاکستان کے دورے کا عندیہ بھی دیا ہے۔چیئرمین پاور چائنا گروپ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں توانائی کی ضروریات پوری کرنیکیلئے بذریعہ سرمایہ کاری کردار ادا کریں گے۔وزیراعظم نے توانائی شعبے میں چائنا زی یوبا گروپ کو سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سے چائنا رینبو انٹرنیشنل انوسٹمنٹ کمپنی کی چیئرمین لی ڈیکین، چیئرمین چائنا ریلویز کنسٹرکشن کارپوریشن اور چیئرمین بینک ا?ف چائنا گروپ نے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم نے ہواوے کمپنی مڈل ایسٹ ریجن کے صدر چارلس یانگ کو ملاقات میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور انسانی وسائل کی دستیابی سے ا?گاہ کیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان محفوظ سرمایہ کاری کیلئے مثالی ملک ہے، اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کریں گے،بعد ازاں وزیراعظم کی چینی کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ عمران خان نے چینی کمپنیوں کے سربراہان کو حکومت کے سماجی و معاشی ایجنڈے سے ا?گاہ کیا جب کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر اطینان کا اظہار کیا گیا۔وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کے سی پیک سمیت کئی بزنس وینچرز میں شمولیت کو سراہا جب کہ چینی کمپنیوں کے سربراہوں نے بھی وزیراعظم کے وڑن کو سراہا۔اعلامیے کے مطابق چینی کمپنیوں نے پاکستان میں توانائی، تعمیرات اور دیگر شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔