حضرت عائشہؓ ‘ حضرت فاطمپؓ اور حضرت مریمؓ کی شان میں گستاخی کرنے پر روہت سردانہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ تیز‘ علمائے کرام نے کیاسخت ردعمل کا اظہار اور کہاکہ سستی شہر ت حاصل کرنے والے اس اینکر کو فوراً گرفتار کیاجائے تاکہ ملک میں امن وامان بحال رہے
نئی دہلی۔ام المومنین زوجہ رسولؐ حضرت عائشہ صدیقہؐ ‘ بنت رسولؐ وحسنین کریمین کی والدہ مکرمہ حضرت فاظمہؓ اور حضرت عیسی علیہ سلام کی والدہ حضرت مریمؓ کی شان اقدس میں ’ آج تک ‘ نیوز چیانل کے اینکر روہت سردانہ کے ذریعہ گستاخی کرنے پر پورے ملک کے عوام خواص میں غم وغصہ کی لہر پائی جارہی ہے او رمطالبہ کیاجارہا ہے کہ سستی شہرت حاصل کرنے والے اینکر کو فوراً گرفتار کیاجائے تاکہ ملک میں امن وامان بحال رہے۔
اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جکانگر یس پارٹی کے قدر آور لیڈر وسابق ایم ایل اے مصطفی آباد حسن احمد نے کہاکہ حضرت عائشہ ‘ حضرت فاطمہ اور حضرت مریم کی شان میں ادنی سے بھی گستاخی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا۔ٹی وی اینکر رویت سردانہ نے دانستہ طور پر گستاخی کرکے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی ناپاک کوشش کررہا ہے ۔ میرا تویہ ماننا ہے کہ جو اس طرح کی حرکت کررہا ہے اس کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیاجائے تاکہ ملک کی سالمیت پر سوالیہ نشان نہ کھڑ ا ہو۔انہو ں نے کہاکہ مذہب اسلام تمام مذاہب کا احترام کا حکم دیتا ہے اسی وجہہ سے سچا مسلمان کسی بھی مذہبی شخصیات پر طعن وتشنیع نہیں کرتا ہے ‘ لیکن کوئی شخص مذہب اسلام کی پاکیزہ اور متبرک شخصیات پر انگشت نمائی کرے تو یہ بہت ہی گندی حرکت ہے جس کی جتنی مذمت بھی کی جائے کم ہے۔
اس لئے حکومت ہند سے مطالبہ ہے کہ فورااسے گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈالے تاکہ مسقبل میں کوئی کسی بھی شخصیت کی گستاخی کرنے سے پرہیز کرے۔ ال انڈیا مسلم ایکتا کمیٹی کے چیرمن حاجی اکرام حسن نے کہاکہ روہت سردانہ ایک ایسے ناہنجکار شخص کا نام ہے کہ جب تک وہ ’’زی نیوز‘‘ پر رہا وہاں پر بھی فرقہ پرسی کو ہودا دیتا رہا او رجب’’ آج تک ‘‘ نیوز چینل پر آیا تو یہاں پر بھی نفرت کی دیوار کھڑی کرنے لگا‘ مگر اس بار نفرت ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کے جذبات سے اس طرح کھلواڑ کیاکہ شائد ہی کوئی مسلمان اسے معا ف کرے۔
میری مسلمانوں سے گذارش ہے کہ ایسے چینل کا فورا بائیکاٹ کریں اور اپنے ایمان کی محور شخصیات کی شان میں گستاتی کرنے والے معلون شخص کو کورٹ کے ذریعہ اسے جیل رسید کرائیں او رچینل کے مالک کا بھی حق بنتا ہے کہ اسے فوری اپنے یہا ں سے ہٹائے۔ مصطفی جامع مسجد ویلکم کے امام وخطیب مولانا محمد آصف رضاجواوی نے کہاکہ روہت سردانہ نے حضرت عائشہ حضرت فاطمہ اور حضرت مریم کی شان میں گستاخی کرکے آر ایس ایس اور اس جیسی فکر رکھنے والی پارٹیوں کی چاپلوسی او رتلوے چاٹنے کی حماقت کی ہے ‘ جب ہندوستانی مسلمان باہر آتا ہے تو بڑی بڑی حکومتیں بھی مسلمانوں کے تلوے چاٹتی ہی ں لہذا حکومت ہندو سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے سردانہ کو فورا گرفتار کرے ‘ دوسرے صورت میں مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے۔
جامع مسجد سلیم پور کے امام وخطیب مولانا حسین احمد قاسمی نے اپناسخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر بنت رسولؐ اور زوجہ رسولؐ اور حضرت مریمؓ کی شان مبارک میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا کیونکہ وہ اپنے ایمان کا جز مانتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ میڈیاکسی بھی قوم وسماج کا ائنہ ہوتا ہے اس کاکام نفرت نہیں بلکہ ملک میں امن وسکون کی فضا ہموار کرنا ہے مگر نفرت کی کوھ سے جنم لینے والا روہت سردانہ نے جو حرکت کی ہے وہ صر ف مسلمانوں کے جذبات سے نپیں کھیلا ہے بلکہ میڈیا کے وقار کو بھی مجروح کیاہے ۔ اس لئے اس کی گرفتاری ہر لحاظ سے ضروری ہوجاتی ہے۔مدرسہ راہ نجات کے مہتمم قاری انور جامعی نے کہاکہ اگر روہت سردانہ کو حکومت گرفتار نہیں کرتی ہے ۔
ا س کے بعد ملک میں مسلمانوں کی طرف سے جو ردعمل ہوگا اس کی ذمہ داری سیدھے حکومت کی ہوگی کیونکہ نام نہاد ٹی وی اینکر نے پاکیزہ شخصیات کی شان میں گستاخی ہی نہیں بلکہ ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن گیا ۔مدرسہ اہل سنت فیض الرسوم کے پرنسپل مولانا غلام ربانی سراجی نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت فوراً گرفتارکرکے او رچینل کے مالک اسے برخواست کرے اپنے یچنل کے وقار میں اضافہ کرے۔ انہو ں نے کہاکہ جو مسلمان چیل کے بحث ومباحثہ میں حصہ لیتے ہیں انہیں بھی فوری ترک تعلق کرلینا چاہئے تاکہ اس پر دباؤ بن سکے‘ مگر اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی شریک ہوں گے تو سمجھا جائے گا کہ ان کی نظر میں ایمان سے زیادہ سستی شہرت او ردولت کی اہمیت ہے