پاکستان کی ہندوستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش

’’جیسے کو تیسا‘‘ جواب دینے راج ناتھ سنگھ کا انتباہ ، پامپورہ حملے کی تحقیقات ، ریاست کی ترقی پر اثر : محبوبہ مفتی
فتح گڑھ ؍ سرینگر ؍ رانچی۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج واضح طور پر پاکستان پر ہندوستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ کشمیر میں سی آر پی ایف قافلے پر عسکریت پسندوں کے گھات لگاکر کئے گئے حملے کے دوسرے دن جس میں 8 سکیورٹی ارکان عملہ ہلاک ہوگئے، انہوں نے کہا کہ مرکزی ٹیم امکانی خامیوں کا پتہ چلائے گی جس کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسیس کو تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے یہ کہا گیا کہ وہ پہلی گولی نہ چلائیں اور ان سے یہ نہیں کہا گیا کہ جوابی کارروائی کے دوران گولیوں کی گنتی کریں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے عہدیداروں پر مشتمل سہ رکنی کمیٹی منگل کو کشمیر کا دورہ کرے گی اور یہ پتہ چلائے گی کہ کیا پامپور حملے میں کوئی کوتاہی ہوئی ہے۔ یہ گزشتہ چند سال کے دوران سب سے خطرناک حملہ سمجھا جارہا ہے۔ مستقبل میںایسی کوتاہی اور غفلت سے گریز کرنے کیلئے متبادل انتظامات کئے جاسکیں ۔ ہمارے جوانوں کو اس طرح کے واقعات میں اپنی قیمتی جانیں ضائع کرنی پڑرہی ہیں ۔ میں ان بہادر جوانوں کی دلیری اور حوصلہ کی داد دیتا ہوں جنہوں نے دہشت گردوں کے حملوں سے پوری طاقت کے ساتھ نمٹا اور دہشت گردوں کو ختم کردیا لیکن اس حملہ میں ہمارے سیکیورٹی جوان بھی ہلاک ہوئے جنہوں نے دو دہشت گردوں کو کامیابی کے ساتھ ہلاک کردیا ۔

راجناتھ سنگھ یہاں سکھ جنگجو بابا باندہ سنگھ بہادر کی 300سالہ یوم شہادت کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے مہلوک ارکان عملہ کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ریاست کے عوام بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور وہ ترقی و روزگار کے مواقع سے محروم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے ریاست کو بدنام کرنے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران جبکہ اس مقدس ماہ میں لوگ اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کی وجہ سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو ، یہ حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں میں اپنے مذہب کو بھی رسواء کیا ہے اور اس طرح کی سرگرمیوں کے بعد وہ اسی مذہب کی آڑ میں پناہ لے رہے ہیں۔ اس قسم کا حملہ جس سے کئی خاندان متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کے گھر کا روزی فراہم کرنے والا شخص ہلاک کردیا جاتا ہے ‘ قابل مذمت ہے ۔ ایسا کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوسکتا ۔ ہم صرف ریاست جموں و کشمیر کو ایسی کارستانیوں سے بدنام کررہے ہیں ۔ ہم اس طرح مذہبی روایات کو بھی دھکہ پہنچا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عسکریت پسند کشمیرکی سیاحت کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ مختلف ممالک کے لوگ یہاں آنا شروع ہوگئے تھے لیکن کل کے حملہ سے یہاں کی صورتحال کے بارے میں دیگر ممالک کو غلط پیغام پہنچے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایسے حملے جموں و کشمیرکو باقی ہندوستان میں دیکھی جانے والی ترقی میں ان کے حصہ سے محروم کردیں گے ۔بعدازاں راج ناتھ سنگھ نے رانچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب رہے گا۔ انہوں نے تقریباً دیڑھ سال قبل پاکستانی رینجرس کے ہاتھوں پانچ ہندوستانی شہریوں کی ہلاکت کے بعد جاری کردہ احکامات کا تذکرہ کیا جس میں انہوں نے سکیورٹی فورسیس سے کہا تھا کہ وہ پہلی گولی نہ چلائیں لیکن جب ان پر حملہ ہو تو جوابی کارروائی کے دوران گولیوں کی گنتی بھی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ موقف اب بھی برقرار ہے۔