پہلی مرتبہ ایک نامور صحافتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کی خاتون اول بشرا بی بی نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کے بعد پاکستان میں عمران خان ہی ایک ایسے لیڈر ہیں جو قوم کا درد اپنے دل میں رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ’’ خان صاحب کے انتخاب کے بعد پاکستان کی عوام کو شمار دنیا کی خوش نصیب اقوام میں ہوا ہے‘‘۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تیسری اہلیہ بشرا بی بی پہلی مرتبہ کسی صحافتی ادارے کو انٹرویو دے رہی تھیں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نہایت سادہ لوح انسان ہیں۔
انہوں نے عمران خان کی انسانیت نوازی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ عوام کے ساتھ ساتھ خان صاحب چرند اور پرند سے بھی محبت کرتے ہیں۔ ایک وقت کا واقعہ سناتے ہوئے بشرا کہتی ہیں کہ’’ ایک وقت خان صاحب مایوس نظر آرہے تھے۔
جب میں نے پوچھا تو انہوں نے کچھ نہیں کہا‘ میں نے بار بار اسرار تو انہوں نے بتایا کہ بارش نہیں ہوئی ہے اور ان پودوں کو دیکھو کیسے مرجھائے ہوئے ہیں۔ اور مجھ سے کہاکہ آپ دعاء کریں بارش کے لئے۔ میں نے انہیں جواب دیا آپ بھی دعاء کریں ‘ پھر ہم دونوں نے ملکر بارش کے لئے دعائیں کی‘‘۔
وزیراعظم پاکستان عمران کی سادگی کے متعلق انہوں نے کسی ایک بیرونی دورے کے موقع پر پیش ائے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ’’ خان صاحب کی روانگی سے قبل جب ان کا سامان باندھنے کاکام کیاجارہا تھا تو ہم خان صاحب کے کپڑوں کی تلاش کی تو مجھے پتہ چلاکہ خان صاحب کے پاس زیادہ کپڑے نہیں ‘ دوچار کپڑوں کے جوڑے ہی ہیں۔
اور اس میں سے بھی کچھ کپڑے بوسیدہ ہوگئے ہیں۔ مجھے تعجب ہوا او رمیں نے دریافت کیاتو پتہ چلا کہ خان صاحب کو کپڑوں کا شوق نہیں ہے اور نہ ہی وہ کپڑے خریدنے میں کوئی دلچسپی دیکھاتے ہیں۔
پھر ملازم نے کہاکہ خان صاحب کبھی کپڑوں کے متعلق اپنی دلچسپی نہیں دیکھتے ہیں‘ اگر کوئی لاکر دیدیں تو پہن لیتے ہیں۔
پھر میں نے فوری پانچ جوڑے سلوائے خان صاحب کے لئے‘‘۔بشرا نے اپنی ذاتی زندگی کے علاوہ وزیراعظم کی اہلیہ بننے کے بعد پیش ائے واقعات اور لوگوں سے ملاقات کے کچھ واقعات کا بھی تذکرہ کیا اور پاکستان کی موجودہ حالت پر افسو س کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا یقین ظاہر کیا کہ عمران خان پاکستان میں بڑی تبدیلی لائیں گے۔
انہوں نے اولڈ ایج ہوم‘ یتیم خانو ں کی حالت زار پر بھی شدید افسوس کا اظہار کیا۔عمران خان سے اپنی والہانہ محبت کا بھی انہو ں نے اپنے اس انٹرویو میں اظہار کرتے ہوئے نااتفاقیوں کی خبروں کو مسترد کردیا۔ اس سلسلے میں پاکستان کے ہم ٹی وی کو ئے گئے یہ انٹرویو پیش کیاجارہا ہے۔