جموں 17ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کو اپنی فطرت اور رویے میں تبدیلی لانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سمجھنا چاہیے کہ پڑوسی کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ رشتے کو بہتر بنانے کی متعدد بار پہل کی اور وزیر اعظم نریندر مودی اس کام کو انجام دینے کے لئے پروٹوکول توڑ کر پاکستان گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ پاکستان کے نومنتخب وزیر اعظم عمران خان نے جس تبدیلی کا وعدہ کیا ہے ، وہ تبدیلی آئے ۔ وزیر داخلہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) ہیڈکوارٹر میں بین الاقوامی سرحد پر تعمیر کئے گئے دو سمارٹ باڑ پائلٹ پروجیکٹوں کا الیکٹرانک افتتاح کرنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سمارٹ باڑ ٹیکنالوجی اسرائیل میں دیکھی تھی اور وہاں سے واپسی پر اس ٹیکنالوجی کو یہاں متعارف کرانے کا کام شروع کیا ۔ انہوں نے پاکستان سے ہونے والی دراندازی پر کہا ‘ہم پاکستان کی فطرت میں تبدیلی نہیں لاسکتے ۔ انہیں خود اپنی فطرت میں تبدیلی لانی پڑے گی۔ انہیں سمجھنا پڑے گا کہ پڑوسی کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے ۔ بھارت نے پڑوسی ہونے کے ناطے بہت پہل کی ہے ۔ ہمارے وزیر اعظم نے بھی پروٹوکول کو توڑ کر بہتر رشتے بنانے کے لئے پاکستان جانے کا کام کیا تھا۔ اس کے بعد بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے تو کیا کریں؟’۔انہوں نے پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان کے تبدیلی کے وعدے پر کہا ‘مجھے بالکل نہیں لگتا کہ تبدیلی آئے گی۔ لیکن خدا کرے کہ تبدیلی آئے ۔ میں دعا کرتا ہوں اوپر والے سے کہ تبدیلی آئے ‘۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں مختلف سیکورٹی ایجنسیاں قریبی آپسی تامل میل بنائے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا ‘ چاہے نکسل واد ہو، یا چاہے شمال مشرق کا اگرواد ہو، چاہے جنگجویت ہو، ہماری فوج اور سیکورٹی فورسز ان کا مقابلہ کررہی ہے اور منہ توڑ جواب دے رہی ہے ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ شمال مشرق کا اگرواد تقریباً ختم ہوچکا ہے ۔ نکسل واد بھی کافی سمٹ گیا ہے ۔ اور جنگجوؤں کا مقابلہ تو دیکھ رہے ہیں کہ کشمیر میں ہماری فوج ، سیکورٹی فورسز کے جوان اور جموں وکشمیر کی پولیس ملکر ایک بہترین تال میل کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ اور وہاں کی سیکورٹی کی ذمہ داری کو نبھا رہی ہیں’۔وزیر داخلہ نے سمارٹ باڑ پروجیکٹوں پر کہا ‘ملک کی سرحدیں محفوظ رہنی چاہیں۔ ویسے ملک کی سرحدوں کی حفاظت بارڈر سیکورٹی فورس سمیت فوج کے جوان اور دیگر فورسز کے لوگ کرتے ہی رہتے ہیں۔ لیکن سرحدوں کی حفاظت کو اور مضبوط بنانے کے لئے آج ایک نئے پائلٹ پروجیکٹ کی لانچنگ ہوئی ہے ۔ جس کا نام کمپری ہنسیو انٹیگریٹڈبارڈر مینجمنٹ سسٹم یا سی آئی بی ایم ایس ہے ‘۔ انہوں نے کہا ‘ میں سمجھتا ہوں کہ سرحدوں پر سی آئی بی ایم ایس ٹیکنالوجی متعارف کرنے کے بعد ہماری فوج پہلے سے کہیں زیادہ اچھی طرح محفوظ رہیں گی’۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں نے سمارٹ باڑ ٹیکنالوجی اسرائیل میں دیکھی تھی۔ انہوں نے کہا ‘جب میں اسرائیل گیا تھا، میں نے وہاں اس ٹیکنالوجی کو دیکھا تھا۔ وہاں سے واپسی پر اسے یہاں متعارف کرنے پر بات چیت شروع ہوئی تھی۔ اور یہ کام شروع ہوا۔ بارڈر سیکورٹی کو فل پروف بنانا ہم سب کا فرض ہے ‘۔