لاہور:حفاظتی وجوہات کی بناء پر پاکستان نے جماعت الدعوۃ کے صدر حافظ سعید اور اس کی تنظیم کے دیگر ممبران سے متعلق 44ہتھیاروں کے لائسنس منسوخ کردئے۔
پنجاب ہوم منسٹر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سعید اور اس کی تنظیم جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے پیش نظر یہ فیصلہ لیاگیا ہے۔
عہدیدار نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ ’’ پنجاب ہوم منسٹر ی نے حفاظتی اقدامات کے تحت44لائسنس منسوخ کئے ہیں۔حکومت نے جنوری 30کو حافظ سعید اور اس کے چار دیگر ساتھیوں کو 90دنوں تک نذر بند کردیا ہے
۔سعید اور اس کے 37ساتھیوں کو پاکستان نے ای سی ایل فہرست میں شامل کیاہے جس کا مطلب وہ حکومت کی اجازت کے بغیر ملک کے باہر نہیں جاسکتے ہیں۔
پنجاب ہوم منسٹر ی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق’’ مذکورہ دونوں تنظیمیں جی یو ڈی اور ایف ائی ایف غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں جواقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان پر عائد ذمہ داریوں کے تحت مذکورہ دونوں تنظیموں کے مخالف دہشت گردی ایک 1997 کے تحت دوسری شیڈول میں رکھاگیا ہے۔
حافظ سعید ‘ عبداللہ عبید‘ ظفر اقبال‘ عبدالرحمن اور کاشف نیازی نے امن او رحفاظت کے لئے سنگین خطرہ بننے والی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں‘‘۔
موجودہ حکومت نے جی یو ڈی اور ایف ائی ایف کو چھ ماہ تک واچ لسٹ میں شامل رکھا ہے۔سال 2008میں پیش ائے ممبئی بم دھماکوں کے بعد سعید کے سر پر دس ملین ڈالرس کا انعام رکھاگیا ہے مگر سال 2009میں لاہور کورٹ نے اسے باعزت بری کردیا۔