اسلام آباد:اقوام متحدہ کے اعلان کردہ دہشت گرد حافظ سعید کی نظر بندی میں پاکستان نے توسیع کردی ہے۔ سرکاری شواہد جس کا خلاصہ رائٹرس نے کہاکہ ہے کے مطابق مذکورہ ملزم 2008کے ممبئی حملے جس میں166لوگوں کی جان گئی تھا کا ماسٹر مائنڈ ہے۔جنوری 31کو احتیاطی تدابیر کے طور پر مخالف دہشت گردی ایکٹ کے تحت سعید کو اس کے گھر میں نظر بند کردیاگیاتھاجس کی معیاد جولائی 27کو ختم ہوگئی۔
دستاویزات سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ پاکستان کے پنجاب میں مشرقی صوبہ کی حکومت نے پاکستانی حکومت کی سفارشات پر نظر بند کی معیاد میں توسیع کردی ہے۔ ٹیلی گراف کی خبر ہے کہ پنجاب کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے دستاویزات میں کہاہے کہ کاونٹر ٹیراریزم محکمہ کا ماننا ہے کہ سعید کے حامی ’’ملک میں بڑے پیمانے پر بدامنی پھیلانے‘‘ کی منصوبہ سازی کررہے ہیں‘ اور سعید کو ہیرو کی طرح پیش کرنے کے لئے احتجاجی دھرنے پیش کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
دستاویزات میں ہے کہ’’ سفرکے لئے گاڑیاں تیار کی جارہی ہیں‘ ہتھیار بھی جمع کئے جارہے ہیں تاکہ اپنی طاقت کا مظاہرہ او رہتھیاروں کا استعمال کیاجاسکے‘اور اگر ضرورت پڑنے پر قانون نافذ کرنے والے افراد کے خلاف بھی اس کا استعمال کیا جائے گا۔ اس کام کے لئے فنڈ بھی اکٹھا کیاجارہا ہے‘‘۔ امریکہ نے جماعوۃ الدعویٰ کے صدر سعید کوگرفتار کرنے اور اس کو سزا دینے کے لئے انفارمیشن فراہم کرنے والے کو دس ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے‘ سعید کے متعلق واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی نژاد لشکر طیبہ کی نگرانی کرتا ہے۔لشکر طیبہ کے ذریعہ حملوں میں مدد کے لئے ہندوستان نے پاکستان کو ملزم ٹھرایا ہے‘ جس کی بنیاد سعید نے1990میں ڈالی تھی
پاکستان نے اپنے اور سعید کے ملوث ہونے کی تمام باتوں کو مسترد کردیا‘ سعید جو فی الحال ایل ای ٹی سے دوری بنائے ہوئے ہے‘ نے بارہااس بات سے انکار کیا ہے ۔مغربی ممالک صدیوں سے پاکستان کو دہشت گردگروپوں کی مدد کرنے کا ذمہ دار ٹھراتے ہوئے آرہے ہیں۔ اسلام آباد اس قسم کی پالیسی کو اختیار کرنے کی بات سے انکار کررہا ہے۔