پاکستان میں پیدا ہوئے رام کو بھارت کے ڈاکٹروں نے دی دھڑکن

نئی دہلی۔پاکستان میں پیدا ہوئے جگدیش رام ابھی اپنے پیروں پر برابر کھڑے بھی نہیں ہو پائے تھے کہ ان کی سانس پھولنے لگی ‘ وہ جگہ سے ہٹتے تب بھی ان کی سانس پھولنے لگتی تھی۔ڈاکٹر وں کی تفتیش میں پایاگیا کہ چودہ ماہ کے جگدیش کے دل میں بائیں جانب کا حصہ اس قدر بڑھ گیاہے کہ اس سے سانس لینے میں دباؤ پیدا ہورہا ہے۔

اوپری حصہ کئی گناہ زیادہ ہوگیاتھا۔اس کے علاوہ اس کے دل کے بائیں حصہ میں دوسری بیماری بھی تھی‘ وہاں پر وال لیک کررہاتھا‘ وہیں دل کے دائیں حصہ میں ایک سراخ بھی تھا۔پیدائش کے ساتھ دل کی تین تین بیماریوں سے اسے پاکستان سے گنگا رام اسپتال منتقل کیاگیا۔

یہاں کے ڈاکٹرس نے اس چیالنج کو قبول کرکے کامیاب سرجری کو انجام دیا۔ ڈاکٹرس کا دعوی ہے کہ میڈیکل کی تاریخ میں اتنے چھوٹے میں اتنا بڑا سرجری کر اس کو نارمل نہیں بنایاجاسکتا تھا۔ اس سرجری کو دنیا کی مشہور میڈیکل کتاب نے اشاعت کے لئے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ اسپتال میں بچوں کے ڈاکٹرس نیرل اگروال نے کہاکہ بچہ کچھ بھی کھا او رپی نہیں رہاتھا۔

اسے بار بار چھاتی میں دباؤ محسوس ہورہاتھا‘ ٹھیک سے سانس نہیں لے رہاتھا‘ سانس پھول رہی تھی۔

اس کا وزن صرف ساڑھے چھ کیلوتھا۔ایک ساتھ دل کی تین بڑی بیماریوں کے ساتھ وہ متاثرتھا۔ سرجری انجام دینے والے ڈاکٹر راجہ جوشی نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ہم نے دل کی سرجری سے سراخ بند کردیاپھر وال کی مرمت کی گئی اور بڑے ہوئے حصہ کو چھوٹا کر اس کو کام کردیا۔