وزیراعظم پاکستان نواز شریف کا ہلاکتوں پر اظہار غم، سربراہ فوج جنرل راہل شریف کا ایک تقریب میں انکشاف
پشاور ۔ /16 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) میمن قبائیلی علاقے میں جو شمال مغربی پاکستان کے شورش زدہ قبائیلی علاقے میں واقع ہے نماز جمعہ کے بعد ایک مسجد کے اندر جس میں نمازجمعہ ادا کرنے والے مصلیوں کا ہجوم تھا ایک خودکش بم بردار نے ’’اللہ اکبر ‘‘ کا نعرہ لگانے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کی وجہ سے کم از کم 25 افراد ہلاک اور دیگر 29 زخمی ہوگئے ۔ حملہ آور نے اس وقت دھماکہ کیا جب کہ مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی یہ واقعہ افغانستان کی سرحد سے متصل قبائیلی علاقہ کی عنبر تحصیل میں پیش آیا ۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ نوید اکبر نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ مسجد میں خودکش بم بردار تھا جس نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور خود کو دھماکہ سے اڑالیا ۔ 2 بجے دن جبکہ نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی طاقتور بم دھماکہ کیا گیا ۔کئی افراد مسجد کے اندر جمع تھے جبکہ خودکش بم بردار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا ۔ ایک عینی گواہ نے کہا کہ بچاؤ ٹیمیں اور پولیس موقع واردات پر پہونچ گئی ۔ نعشوں اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے مقامی ہاسپٹلوں میں منتقل کیا ۔ زخمیوں کو بھی باجوڑ قبائیلی علاقہ میں چار سدا اور پشاور علاج کیلئے منتقل کیا گیا ۔ فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری کسی بھی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ۔ تاہم پاکستانی طالبان معمول کے مطابق عدالتوں ، اسکولوں اور مساجد کو حملوں کا نشانہ بناتی ہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف نے انسانی جانوں کے ضائع ہونے پر اظہار رنج و غم کیا ہے ۔ حملہ اس وقت ہوا جبکہ نواز شریف عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کرچکے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ آخری دہشت گرد کے ہلاک ہوجانے تک جنگ جاری رہے گی ۔ سربراہ فوج جنرل راحیل شریف نے ایک تقریب میں کہا کہ وزیراعظم نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔