پیشوار:پاکستان میں روداری اور فرقہ وارانہ ہم اہنگی کوفروغ دینے کے لئے سکھ سماج نے مسلمانوں میں رمضان کے موقع پر افطار کی تقسیم عمل میں لائی۔آسیہ گیٹ کے پاس سکھ تاجر صاحب سنگھ نے روزداروں کے لئے میٹھے لسی اور کھانے کا انتظام کیا۔
انہوں نے کہاکہ’’ افطاری کی تقسیم کا مقصد ملک میں مذہبی روادری کے نظریہ کو فروغ دینا ہے‘‘۔ سنگھ ضرورتوں مندوں کے لئے بھی کھانے کا انتظام کرتے ہیں۔سابق کونسلر سنگھ نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو اس بات کا انداز ہ ہوسکے کہ ہمارا سماج کس قدر ان کا عقائد کا احترام کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ دنیا کو بھی یہ بات بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں مذہبی ردواری اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کس قدر کیاجاتا ہے۔ہارون سربدال کونسل آف پاکستان برائے مذاہب کی دنیا نے کہاکہ ’’ ہندو کمیونٹی نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کاکام شروع کیاجائے گا‘‘
سربدال نے کہاکہ ہم پیشوار کے مختلف مقامات پر افطار کا اہتما م کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں اور مولاناقریشی کے منتظر ہیں جو مسجد محبت خان کے امام ہیں اور وہ سعودی عربیہ میں عمرہ کی قرض سے گئے ہوئے ان کے آنے کے ساتھ ہی اس منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہی حقیقی پاکستان ہے جہاں پر تمام مذاہب ا ورعقائد کے لوگ ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ رہتے ہیں‘‘