پاکستانی پنجاب میں رینجرس کی200 کارروائیاں

۔ 600مشتبہ دہشت گرد گرفتار ‘ فائرنگ کے مختلف واقعات میں 4 افراد ہلاک
لاہور ۔26فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی رینجرس نے چار دہشت گردوں کو ہلاک کردیا اور 600مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ۔ پاکستانی پنجاب میں حال ہی میں 200سے زیادہ تلاشی مہمات کی گئیں ‘ جب کہ ملک گیر سطح پر فوجی کارروائی ’’ ردالفساد ‘‘ جاری ہے ۔ فوج نے گذشتہ ہفتہ ردالفساد کارروائی ملک گیر سطح پر شروع کی ہے تاکہ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جاسکے اور اپنی انسداد دہشت گردی کارروائیوں سے محصولہ قواعد مرتکز کیا جاسکے ۔ قبل ازیں خودکش حملوں میں 125 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے 91پاکستانی صوبہ سندھ کے ایک صوفی کی درگاہ پر ہلاک ہوئے ۔ ان کارروائیوں کا ایک اہم حصہ نیم فوجی رینجرس کی پاکستانی صوبہ پنجاب میں دہشت گردی کے مقابلہ کیلئے تعیناتی تھی ۔ فوج کے شعبہ ذرائع ابلاغ انٹر سروسیس انٹلیجنس روابط عامہ کے بموجب پنجاب رینجرس نے 200سے زیادہ تلاشی مہمات پاکستانی پنجاب کے مختلف علاقوں بشمول کارور‘ لایہ اور راولپنڈی میں تھیں اور 600مشتبہ دہشت گردوں بشمول افغان شہریوں کو گرفتارکرلیا ۔ 4مشتبہ دہشت گرد فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں ہلاک کردیئے گئے ۔ کارروائی کے دوران نیم فوجی تنظیم نے مشتبہ قیامگاہوں ‘ دینی مدرسوں کی اقامت گاہوں اور دکانوں کی تلاشی لی ۔ بعض مشتبہ افراد کا تعلق جماعت الاحرار سے تھا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ لوگ ملک میں حالیہ دہشت گرد حملوں میں سہولت فراہم کررہے تھے ۔ گرفتار شدہ مشتبہ افراد میں یہ لوگ بھی شامل ہیں ۔ جماعت الاحرار نے مال روڈ لاہور پر بم دھماکوں اور سیہوان شریف صوبہ سندھ میں جاریہ ماہ ایک درگاہ پر خودکش حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ ہتھیار اور ممنوعہ لٹریچر کارروائی کے دوران ضبط کیا گیا ۔ نواز شریف حکومت نے رینجرس کی پاکستانی صوبہ پنجاب میں 60 دن کیلئے تعیناتی کی منظوری دی جب کہ مال روڈ لاہور پر بم دھماکے کئے گئے تھے ۔ یہ اپوزیشن پارٹیوں کا ڈپٹی رینجرس سے جو پاکستانی صوبہ پنجاب میں تعینات ہیں دیرینہ مطالبہ تھا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف رینجرس کو تعینات کیا جائے جو سمجھا جاتاہے کہ صوبہ کے جنوبی علاقہ میں محصور ہیں ۔ انسداد دہشت گردی شعبہ پنجاب پولیس نے 17دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا جن میں سے بیشتر کا تعلق جماعت الاحرار سے تھا ۔ یہ ہلاکتیں 17فبروری کو لاہور میں بم دھماکوں کے بعد کی گئیں ۔ ردالفساد کارروائی کا مقصد باقی بچ جانے والے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے پوشیدہ خطرہ کا خاتمہ ہے ۔ علاوہ ازیں اب تک کی ہوئی کارروائیوں سے محصولہ فوائد کو بھی مرتکز کرنا تھا ۔ پاکستانی سرحدات پر فوج کی تعیناتی کو یقینی بنانا تھا ۔ پاکستانی فضائیہ ‘ بحریہ ‘ مسلح داخلی فوج دیگر نفاذ قانون محکمے اور صیانتی محکمے اس کارروائی میں شریک تھے ۔ پشاور سے موصولہ اطلاع کے بموجب شمال مغربی پاکستان کے شورش زدہ علاقہ خیبرپختونخواہ میں چار عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے ۔