پاکستانی فوج 100 دہشت گردوں کو کشمیر میں ڈھکیلنے تیار

ہندوستانی فوج کے سرجیکل حملہ میں 12 سپاہی ہلاک ہونے پاکستانی پولیس کا اعتراف
نئی دہلی ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فوج ایل او سی سے تقریباً 100 دہشت گردوں کو ہندوستان میں ڈھکیلنے کی کوشش کررہی ہے۔ جموں کشمیر میں دہشت گرد حملے انجام دینے کیلئے ان 100 دہشت گردوں کو تیار رکھا گیا ہے۔ پاکستانی پولیس نے یہ اعتراف کیا ہیکہ ہندوستانی فوج کے سرجیکل حملوں کے دوران پاک مقبوضہ کشمیر میں اس کے 12 جوان ہلاک ہوئے ہیں۔ 29 ستمبر کو کئے گئے سرجیکل حملوں کے پیش نظر پاکستانی فوج نے ہندوستانی دفاعی ٹھکانوں پر دہشت گرد حملے کرانے کیلئے منظم منصوبہ تیار کیا ہے۔ شہری علاقوں پر حملے کرنے کے علاوہ یہ دہشت گرد دفاعی عملہ اور سیکوریٹی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔ اسی دوران ایک ہندوستانی ٹی وی چینل میں ایک مباحثہ کو پیش کیا جس میں اس کے صحافیوں میں سے ایک نے خود کو پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں واقع میرپور کے سپرنٹنڈنٹ پولیس اسٹیشن کا سینئر پاکستانی پولیس عہدیدار بتایا اور اعتراف کیا کہ ہندوستانی فوج کے حملہ میں 12 پاکستانی ہلاک ہوئے ہیں۔ قومی سلامتی مشیر اجیت دوول نے وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت منعقدہ کابینی کمیٹی برائے سلامتی امور کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کو واقف کروایا کہ سرحد کے اس پار پاکستانی فوج کے تیار کردہ 100 دہشت گرد کھڑے ہوئے ہیں

اور یہ لوگ ہندوستان میں گھسنے کا موقع تلاش کررہے ہیں۔ انٹلیجنس ایجنسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے این ایس اے نے کابینی کمیٹی برائے سلامتی امور کے ارکان کے علاوہ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ، وزیردفاع منوہر پاریکر، وزیرخارجہ سشماسوراج کے علاوہ وزیراعظم کو بتایا کہ تقریباً ایک درجن دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو پاکستانی فوج نے پھر سے سرگرم کردیا ہے اور ان ٹھکانوں سے تقریباً 100 دہشت گردوں کو جموں کشمیر میں داخل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ہندوستانی فوج کے سرجیکل اسٹرائیک کا بدلہ لیا جاسکے۔ وزیرفینانس ارون جیٹلی جو کابینی کمیٹی برائے سلامتی امور کے رکن ہیں، بیرونی ملک ہونے کی وجہ سے اس اجلاس میں شریک نہیں تھے۔ ہندوستانی فوج نے 29 ستمبر کو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک انجام دی تھی۔

وادی کشمیر اور جموں میں پونچھ کے راستوں سے فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پر حملے کئے تھے۔ رپورٹس کے مطابق ایل او سی کے اس پار کی گئی کارروائی میں ایک درجن دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ سرجیکل اسٹرائیک میں فوج کے تین ڈیویژنوں نے حصہ لیا۔ ان ڈیویژنوں میں شامل فوجی ٹیموں نے دہشت گردوں کا زیادہ سے زیادہ نقصان کرنے کی پوری پوری کوشش کی اور پاکستانی فوج کی جانب سے کسی بھی قسم کی امداد و رسد کی سربراہی کے راستوں کو منقطع کردیا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس نے بتایا جاتا ہیکہ یہ اعتراف کرلیا ہیکہ ہندوستانی فوج کے حملہ میں تقریباً 5 سپاہی لشکرطیبہ کے دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ قومی سلامتی مشیر اجیت دوول نے مزید بتایا کہ انہوں نے کابینی کمیٹی برائے سلامتی امور کے اجلاس میں ہندوستان کے اندر مزید دہشت گرد حملوں کے امکان سے واقف کرایا ہے۔ جموں کشمیر میں یہ دہشت گرد گھس کر دہشت پھیلا سکتے ہیں۔