پاکستانی فوج کے نئے سربراہ باجوا نے مسئلہ کشمیر اٹھایا

جنگ بندی کی ہندوستانی خلاف ورزیوں کا جواب دینے پر زور
اسلام آباد ۔ /2 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے نو تقرر شدہ سربراہ افواج جنرل قمر جاوید باجوا نے فوجیوں سے خطاب کے دوران آج پہلی مرتبہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور سپاہیوں سے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے جنگ بندی کی یہ خلاف ورزی کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں ۔ لائف آف کنٹرول کی سرحدی چوکیوں پر اپنے سپاہیوں سے ملاقات اور راؤلپنڈی کے 10 ویں کور کے دورہ کے موقع پر جنرل قمر جاوید باجوا نے کہا کہ ’’کسی بھی قسم کی یہ خلاف ورزی کا انتہائی موثر انداز میں پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے ‘‘ ۔ باجوا نے اس ہفتہ اپنی فوج کی کمانڈ سنبھالنے کے بعد لائن آف کنٹرول پر سرحدی چوکیوں کا آج پہلی مرتبہ دورہ کیا ۔ اس موقع پر سپاہیوں سے بات چیت بھی کی ۔ پاکستانی فوج میں ذرائع ابلاغ کے شعبہ انٹرسرویسیس پبلک ریلیشنز کے ایک بیان کے مطابق باجوا نے کہا کہ ہندوستان کے جارحانہ تیور کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی طرف سے کئے جانے والے مظاہرے دنیا کی توجہ ہٹائی جائے ۔ پاکستانی فوجی جنرل نے کہا کہ اس علاقہ میں پائیدار امن کشمیری عوام کی امنگوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے ۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر ’’ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ‘‘ کا منہ توڑ جواب دینے پر پاکستانی فوج کی ستائش کی اور سپاہیوں پر زور دیا کہ وہ ہمہ وقت اعلیٰ ترین سطح پر چوکسی اختیار کریں ۔ باجوا کا یہ بیان ایک ایسے وقت منظر عام پر آیا ہے جب اڑی فوجی کیمپ پر دہشت گرد وں کے حملے اور اس کے بعد پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے اڈوں پر ’ہندوستان کے سرجیکل حملوں ‘ کے سبب ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔