سہارنپور۔ یوپی کی یوگی حکومت کے ذریعہ دینی مدارس میںیوم آزادی اور یوم جمہوری پر قومی ترانے گائے جانے کی ویڈیوگرافی کے حکم نامہکے بعد اب مدارس کے لئے نیا فرمان یوگی سرکار نے جاری کیا ہے اور چھٹیوں کے کیلنڈر میں مسلم تہواروں کی چھٹیوں کے ساتھ ہندو تہواروں کی چھٹیاں بھی لازمی کردی ہیں اور رمضان ‘ عیدالفطر ‘ عید الاضحی‘ اور محرم کے اختیارچھٹیوں کی جگہ چار کردی گئی ہیں۔
یوگی سرکار کے اس فرمان پر مدارس کے ذمہ داران نے ناراضگی کا اظہار کیاہے اور سرکار کے منشا پر بھی سوال کھڑا کیاہے۔ال انڈیا دینی مدارس بورڈ کے قومی اور جامعتہ الطیبات کے ناظم اعلی مولانا یعقوب بلند شہری نے کہاکہ مسلمانوں کے مذہبی اداروں پر ائے دن کسی نہ کسی بہانے اپنی مرضی تھوپنامعمول بن گیا ہے ۔ سال2017یوم آزادی اور یوم جمہوریہ پر ویڈیوگرافی کا حکم نامہ آیاتھا اور اب2018میں نیا فرمان جاری ہوا ہے۔
انہو ں نے کہاکہ کیا ہی اچھا ہویوگی سرکاررمضان ‘عیدالفطر ‘ عیدالاضحی‘ محرم اور عید میلاد النبیؐ پر سنسکرت پاٹھ شالاؤں اور سنگھ پریوار کے اسکول ششو مندرں اور سرسوتی اسکولوں میں بھی اسی طرح چھٹیاں کا حکم نافذ کرائے جیسے ہندو تہواروں پر مدارس میں چھٹیوں کا حکم دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ایسا کرنے سے مودی جی کے سب کا ساتھ سب کا وکاس پر بھی عمل ہوجائے گا۔جمعیتہ علماء ہند جنرل سکریٹری مولانا ساجد کاشفی ‘ مدرسہ فیض القران ویر عبدالحمید اکیڈیمی کے مہتمم قاری سبحان‘ جمعیتہ علماء کے ضلع نائب صدر مولانا فرید مظاہری نے یوپی حکومت کے اس فیصلے کو خود مختاری قراردیااور کہاکہ تعطیلات کے متعلق حکومت کا فیصلہ غلط ہے اور تہواروں پر اختیاری تعطیلات کے عمل پر اس کا اثر پڑیگا۔
ہمہ مذہبی تہذیب کے فروغ کے لئے مشترکہ طور پر تہواروں او رعیدمنانا بہتر ہے مگر ہندوتہواروں پر مدرسے کے طلبہ کو چھٹیاں دینا اور ان کے اختیاری تعطیلات میں کمی کو افسوس ناک قراردیا ہے