بھج (گجرات ): معاملہ اگر صنعتکاروں کا ہو اکثر انتظامیہ کی رفتار تیز ہوجاتی ہے ۔کچھ ایسا ہی معاملہ گجرات کے بھج میں واقع جی کے جنرل اسپتال پر بچوں کے علاج میں لاپرواہی برتنے کے الزام کے معاملہ میں دیکھنے کو ملا ۔۲۵؍ مئی کو یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا کہ بھج میں واقع مذکورہ اسپتا ل میں۵ ؍ مہینوں میں ۱۱۱؍ بچوں کی موت ہوئی ہے او رصرف مئی کے ماہ میں ۲۶؍ بچے فوت ہوئے ہیں ۔
جی کے جنر ل اسپتال حالانکہ سرکاری اسپتال ہے تاہم یہ معروف صنعتکاروں کی چیر ٹیبل کے زیر انتظام ہے ۔معاملہ منظر عام پر آتے ہی ریاستی حکومت نے ۲۶ ؍ مئی کو جانچ کاحکم دیا اور محض چند دنوں میں جانچ مکمل کرتے ہوئے سہ رکنی ٹیم نے بدھ کو اسپتال کو کلین چٹ بھی دے دی ۔
سہ رکنی کمیٹی نے کہا کہ اسپتال کے منیجمنٹ کی طرف سے کسی طرح کی کوئی چوک نہیں پائی گئی۔افسروں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو سونپی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ان اموات کے پیچھے اہم وجہ غذائی قلت او ر زائد ہ بچوں کو بھرتی کروانے میں تاخیر ہے۔
یہ دواخانہ کچ کے ضلع میں واقع ہے ۔ریاست کے ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر جینتی روی کے مطابق کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسپتال میں کافی سہولیات ،ساز وسامان اور ادویات دستیاب تھیں ۔بچوں کی موت اسپتال یا اس کے عملہ کی لاپرواہی سے نہیں بلکہ غذا کی انتہائی قلت او ربچوں کی اسپتال میں لانے میں ہونے والی تاخیر ہے ۔گجرات اڈانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ جانچ کمیٹی نے اسپتال کو کلین چٹ دے دی ہے۔