گوتم بدھ نگر ضلع مجسٹریٹ بی این سنگھ نے کہاکہ افیسروں نے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی) اجئے پال شرما کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام دی ہے‘ پارکس میں نماز کی ادائی سے روکنے کے لئے امتیاز ی سلوک نہیں کیاگیا ہے۔ نوائیڈا گوتم بدھ نگر کے تحت آتا ہے۔
نوائیڈا۔اترپردیش کے نوائیڈا میں منگل کے روز سینئر عہدیداروں نے انڈسٹریل ہب مانے جانے والے سیکٹر 58کی کمپنیوں کو پولیس کی جانب سے جاری کردہ نوٹس جس میں ان کے مسلم ملازمین کو پارکس میں نماز ادا کرنے سے روکنے کی ہدایت دینے کی بات کہی گئی ہے کہ وکلات کی ہے۔
گوتم بدھ نگر ضلع مجسٹریٹ بی این سنگھ نے کہاکہ افیسروں نے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی) اجئے پال شرما کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام دی ہے‘ پارکس میں نماز کی ادائی سے روکنے کے لئے امتیاز ی سلوک نہیں کیاگیا ہے۔
نوائیڈا گوتم بدھ نگر کے تحت آتا ہے۔سنگھ نے کہاکہ’’ سال2009میں سنائے گئے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کسی بھی عوامی مقام ‘ پارکس میں مذہبی سرگرمیاں انجام دینے کے لئے پولیس او رانتظامیہ سے اجازت ضروری ہے۔
نوٹس کسی غلط مقصد کے لئے جاری نہیں کی گئی ہے او رپولیس افیسران وہی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں جو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ہے‘‘۔
سکیٹر58پولیس اسٹیشن کی نوٹس میں استعمال کئے گئے الفاظ پر لگائے جاے والے الزمات کو امتیازی سلوک قراردئے جانے پر سنگھ نے کہاکہ’’ میں اس کو مسترد کرتاہوں کیو نکہ نوٹس کے آغاز میں ہی یہ کہاگیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مذہبی اجتماع کے لئے کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے‘‘۔
نوٹس میں اسٹیشن ہاوز افیسر پنکج رائے نے سکیٹر 58کی کمپنیو ں سے کہا ہے کہ اگر اس کے ملازمین خلا ف ورزی کرتے ہیں تو کمپنیوں کو قصور وار ٹہرایا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق کمپنیوں نے سینئر پولیس افیسران کے ساتھ وضاحت کے لئے ایک میٹنگ بھی کی جو نوٹس کے متعلق تھی اور وہ مذکورہ ارڈر کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے کی تیاری بھی کررہے ہیں۔
ایس ایس پی شرما نے کہاکہ 8ڈسمبر کے روز ایک لیٹر جس پر 200سے 300لوگوں کی دستخط تھی سٹی مجسٹریٹ اور پولیس کو روانہ کیاگیا جس میں سیکٹر 58کے پبلک پارک میں نماز ادا کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
شرما نے کہاکہ ’’ سٹی مجسٹریٹ او رپولیس نے نمازا دا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔مذکورہ اقدام کسی کمیونٹی سے امتیازی سلوک میں اٹھایا نہیں گیا ہے‘‘