جموں۔ ریاست جموں او رکشمیر کے نو منتخب نائب وزیراعلی کویندر گپتا نے کہاکہ پارٹی کے خلاف بولنا خودکشی کے مترادف ہے۔انہو ں نے کہاکہ ظاہری طور پر یہ بات بی جے پی ممبر اسمبلی چنانی ( اودھم پوری) دینا ناتھ بھگت کے بیان’بی جے پی کا جموں وکشمیر یونٹ دلت ‘ مسلم ودیگر اقلیت مخالف ہے‘ پر اہنے ردعمل میں کہی ہے۔
کویندر گپتا نے بدھ کے روز یہا ں ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی دفتر میں ان کا اعزاز میں منعقد کی گئی تہنیتی تقریب میں بولتے ہوئے کہاکہ ’پارٹی ماں ہے‘ جو ہمیں ملا وہ پارٹی نے ہی دیا ہے۔
بہت سارے لوگ الٹا سیدھا بولتے ہیں۔ غصہ آدمی کو تباہ کردیتا ہے۔پارٹی کے خلاف بولنا خودکشی کے مترادف ہے‘۔ نومنتخبہ نائب وزیراعلی نے کہاکہ انہیںیقین ہی نہیں ہورہا تھا کہ انہیں اتنی بڑی ذمہ داری دی جارہی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ گذشتہ روز جب میں نے صبح کے وقت اخبار پڑھنے اور ٹی وی دیکھنے کے بعد فون اٹھایا تو دیکھا کہ 30مس کالس ہیں۔
پارٹی کے مختلف ذمہ داروں بالخصوص امیت شاہ جی( صدر بی جے پی) کابھی فون آیاتھا۔ میں ڈر گیاکہ کہیںیہ چیک کرنے کے لئے فون تو نہیں کیاگیا کہ ہمارے ایم ایل اے فون اٹھاتے ہیںیا نہیں ۔ ڈرتے ڈرتے میں نے امت شاہ جی کو فون ملایا۔ انہو ں نے مجھ سے کہاکہ آپ کو ایک بڑی ذمہ داری دی جارہی ہے ۔ آپ سبھی کو ساتھ لے کر چلو گے یہ میری امید ہے۔ امت شاہ بول رہاہوں اور فون کاٹ دیا۔مجھے یقین نہیں ہوا ۔
میں نے واپس فون کیاتو ان کے پے اے نے فون اٹھایا۔میں نے پوچھامیرے ساتھ کون بات کررہاتھا جواب یں امت شاہ جی تھا۔ واضح رہے کہ کویندر گپتا گذشتہ دنوں اپنے ایک متنازع بیان کی وجہہ سے سرخیوں میں بنے رہے۔ انہو ں نے نائب وزیراعلی کے عہد ے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہاتھا کہ وحشیانہ کتھوا عصمت ریزی قتل واقعہ کو زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
تاہم مسٹر گپتا نے محض ایک روز بعد کتھوا سانحہ پر بیان سے مکرتے ہوئے کہاکہ ’میں بالکل یہ نہیں کہاکہ رسانہ(کتھوا) ایک معمولی واقعہ ہے ۔ متاثرہ بچی کو انصاف ملناچاہئے۔ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔معاملہ اس وقت عدالت میں زیرسماعت ہے۔