پارٹی اکثریت کو لے بی جے پی میں تضاد‘ رام مادھو کے بیان پر گڈگری کا اختلاف

نئی دہل- بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق صدر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے پارٹی جنرل سکریٹری رام مادھو کے اس بیان پر جمعرات کو اختلاف ظاہر کیا کہ بی جے پی کو مکمل اکثریت حاصل کرنے میں مشکل ہو سکتی ہے اور دعوی کیا کہ اس الیکشن میں بھی پارٹی کو نہ صرف مکمل اکثریت حاصل ہو گی بلکہ پہلے سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔مسٹر گڈکری نے ‘یو این آئی’ کے ساتھ یہاں اپنی رہائش گاہ پر خصوصی انٹرویو میں یہ بات کہی۔
انہوں نے اپوزیشن پر لوگوں کو فرقہ اور ذات کی بنیاد پر بانٹنے اور اقلیتی فرقوں میں خوف پیدا کرکے اس کا فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے صاف کیا کہ بی جے پی دہشت گردوں کے خلاف ہے ، مسلمانوں کے نہیں. انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ کانگریس کا ‘نیائے ’ منصوبہ پرعوام کوقطعی اعتماد نہیں ہے ۔
انہوں نے مقننہ، ایگزیکٹیو، عدلیہ اور میڈیا کو جمہوریت کے چار ستون بتاتے ہوئے کہا کہ سیاست اور سیاستدانوں کے بیانات میں آ رہی گراوٹ کو روکنے کے لئے چاروں ستون کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو کے اس بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ پارٹی کو اپنے دم پر اگر 271 سیٹیں مل جاتیں ہیں تو بہت خوشی ہوگی، مسٹر گڈکری نے کہا‘‘میں ان کے بیان سے متفق نہیں ہوں’’۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اس بار کے انتخابات میں مکمل اکثریت تو ملے گی ہی، 2014 کے مقابلے 10 سے 15 نشستیں زیادہ ملیں گی۔
ان قیاس آرائیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کو مکمل اکثریت نہیں ملنے کی صورت میں مسٹر گڈکری بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدہ کے امیدوار ہو سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس بار بھی وزیر اعظم نریندر مودی ہی بنیں گے .
ان کووزیر اعظم کے عہدہ کیلئے نہ تو پہلے کبھی کوئی خواہش تھی اور نہ ہی اب ہے ۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں پارٹی کو کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کی منفی کارکردگی اور کرپشن کے خلاف مینڈیٹ ملا تھا لیکن اس بار بی جے پی کو مودی حکومت کے پانچ سال کے شاندار کام کاج پر مثبت ووٹ مل رہا ہے اور پارٹی پھر اقتدار میں آئے گی اور مسٹر مودی ہی ملک کے وزیر اعظم بنیں گے .
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی قیادت والی نئی حکومت میں دوبارہ موجودہ وزارتوں کی ذمہ داری سنبھالنا چاہتے تاکہ جو کام انہوں نے شروع کئے ہیں، انہیں تیزی سے پورے کروا سکیں اگرچہ وزارت دینے کا استحقاق وزیر اعظم کا ہے