لکھنو: بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے آج وزیر اعظم نریند رمودی کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کی کاروائی میں تعطل کی اپوزیشن ذمہ دار ہے ۔
انہوں نے کہاکہ یہ حکومت تھی جس نے پارلیمنٹ کی کاروائی چلنے نہیں دی کیونکہ نوٹوں کی تنسیخ ناقص منصوبہ بندی کے ذڑیعہ کرتے ہوئے حکومت نے اس مسئلہ پر اپوزیشن کو صدائے احتجاج بلند کرنے نہیں دیاجس کی وجہہ سے ایوان پارلیمنٹ میں نوٹ بندی کے خلاف اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کے لئے خلاف اپوزیشن جماعتو ں کو احتجاج کے لئے مجبور ہونا پڑا۔
انہوں نے کہاکہ یہ برسراقتدار پارٹی ہی تھی جس نے نوٹ بندی پر مباحثہ سے گریز کررہی تھی۔دیگر مسائل پر بھی اس کو اپوزیشن کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی۔کیونکہ یہ تمام مسائل حکومت کے ناقص منصوبے کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کی کاروائی میں تعطل حکومت کے لئے بی جے پی او رحکومت دونوں ہی ذمہ دار ہیں۔کیونکہ نہ تو وزیراعظم ایوان میں بیٹھے اور نہ ہی مباحثہ میں حصہ لیا۔بنیادی طور پر یہ غلط تھا۔
انہوں نے ایوان پارلیمنٹ کے باہر عام جلسوں میں گمراہ کن بیانات دئے اور اس طرح ایوان پارلیمنٹ کی توہین کی ۔قبل ازیں نریندر مودی نے کانپور کے ایک جلسہ عام میں الزام عائد کیاتھا کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی کاروائی معطل کرتے ہوئے بدیانت لوگوں کادفع کیا ہے ۔
مایاوتی راجیہ سبھا رکن ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں اور سرحدوں پر ہمارے سپاہیو ں کی موت کی خبریں اور عوا م کو بینکوں پر طویل قطاریں اپوزیشن کی فکر مندی کی وجہ تھیں۔ وزیراعظم ان تما قربانیوں کی پرواہ نہیں کررہے تھے۔
کانپور میں مودی کے جلسہ کاحوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ انہیں( وزیراعظم) کو 90فیصد غریبوں کی حالت نظر نہیںآرہی ہے۔