پابندی کے باوجود شادی خانوں میں ڈرون کیمروں کا استعمال عام

بیشتر تقاریب میں عوامی نمائندوں اور پولیس عہدیدار وں کی شرکت کے باوجود رجحان میں اضافہ

حیدرآباد۔7اگسٹ(سیاست نیوز) حکومت اور پولیس کی جانب سے شہری حدود میں ڈرون کیمروں کے استعمال پر پابندی کا اعلامیہ جاری کئے ہوئے کافی عرصہ گذر چکا ہے لیکن اس کے باوجود شہر کے شادی خانوں میں ڈرون کیمرو ں کا استعمال معمول کی بات بنی ہوئی ہے اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے ۔ شہر میں منعقد ہونے والی تقاریب میں ڈرون کیمروں کا استعمال عام ہے اور ایسی تقاریب میں قانون ساز اداروں سے وابستہ افراد کے علاوہ اعلی عہدیدار بھی شرکت کر رہے ہیں لیکن ڈرون کیمروں کے استعمال کو روکنے کی زحمت نہیں کی جا رہی ہے بلکہ خاموش تماشائی بنے رہنے میں عافیت تصور کر رہے ہیں۔ ڈرون کیمروں کے ذریعہ ویڈیو گرافی کرنے والے ویڈیوگرافرس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے ان کیمروں کی خریدی میں کافی سرمایہ کاری کی ہے اور صرف تقاریب میں ان کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ صیانتی امور میں مداخلت نہیں ہے۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ ان کیمروںکے استعمال پر مکمل امتناع ہونے کے باوجود ان کیمروں کے استعمال پر عدم کاروائی کی بنیادی وجہ اکثر شکایات کا موصول نہ ہونا ہوتی ہے اور لوگ تقاریب میں استعمال کئے جانے والے ڈرون کیمروں کے استعمال پر کوئی شکایت بھی نہیں کرتے۔ دونوں شہروں کے شادی خانوں میں تقاریب کے دوران استعمال کئے جانے والے ڈرون کیمروں کے متعلق کہا جا رہاہے کہ ان میں اکثر ڈرون کیمرے کافی مضبوط اور تیز رفتار ہوتے ہیں جو کہ 3کیلو میٹر کے حدود تک بہ آسانی چلائے جاسکتے ہیں۔تقاریب کے دوران ڈرون کیمروں کے استعمال کے رجحان کے سلسلہ میں کہا جا رہا ہے کہ فلمی شوٹنگ کے کیمروں کی تنصیب کے ذریعہ کی جانے والی ویڈیو گرافی کافی مہنگی ہونے کے سبب لوگ ڈرون کیمروں پر امتناع ہونے کے باوجود ڈرون کیمروں کے ذریعہ تقاریب کی ویڈیو گرافی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ویڈیو گرافرس کا کہناہے کہ انہیں چھت کے نیچے ڈرون کے استعمال کی اجازت فراہم کی جانی چاہئے کیونکہ ڈرون کے استعمال پر پابندی کی وجہ ڈرون کیمرے سے سیکیوریٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں لیکن تقاریب میں چھت کے نیچے محدود دائرہ میں ڈرون کے استعمال کی اجازت فراہم کئے جانے سے کوئی سیکیوریٹی خطرہ نہیں ہوتا اسی لئے انہیں یہ راحت فراہم کی جانی چاہئے ۔