سچائی بے نقاب کرنے کی سزا، وزیراعظم مودی کے نام معروف جرنلسٹ کا کھلا خط
نئی دہلی 25 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سینئر جرنلسٹ اور این ڈی ٹی وی پرائم ٹائم شو اینکر راویش کمار کو موت کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں اور سوشیل میڈیا پر ان کی گشت بھی جاری ہے۔ راویش کو ان کے فیس بُک پیج اور واٹس ایپ پر اہانت آمیز پیغامات اور ناشائستہ تبصروں کا سامنا ہے اور ان کے ارکان خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ این ڈی ٹی وی سوز کے پیش کردہ ٹوئٹ میں کالر ملزم اس جرنلسٹ کو اعلانیہ طور پر دھمکی دے رہا ہے اور یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ایک دن میرے ہاتھوں سے مرے گا تُو۔ دوڑا دوڑا کر ماروں گا۔ یہاں سے پاکستان لے جاؤں گا۔ جہاں تمہارا گھر ہے‘۔ راویش ہندوستان کے ان معدود چند صحافیوں میں سے ایک ہیں جو ملک کو درپیش اکثر مسائل کو اُٹھاتے ہیں اور سچائی بے نقاب کرتے ہیں۔ راویش نے گزشتہ سال وزیراعظم مودی کے نام ایک کھلا خط لکھا تھا جس میں ایک صحافی کی اپنی جان کے تئیں تشویش کا اظہار کیا تھا۔ راویش نے مودی کے نام مکتوب میں لکھا تھا کہ ’مجھے نہ صرف اُمید بلکہ پورا یقین ہے کہ آپ پر احساس و اثر ہوگا۔ مَیں ہمیشہ ہی آپ کی اچھی صحت کیلئے دعاگو رہتا ہوں اور تمنا کرتا ہوں کہ آپ کی توانائی باقی و برقرار رہے۔ اس مکتوب کا معروضہ بہت ہی مختصر ہے۔ یہ سب کو معلوم ہے کہ زبان کی شائستگی کو نیست و نابود کرنے فی زمانہ سوشیل میڈیا ایک زرخیز میدان ہے۔ یہ نہ صرف آپ کی پارٹی کے ارکان اور آپ کے حامی کیا کرتے ہیں بلکہ چند اپوزیشن والے بھی یہ کام کررہے ہیں اور ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ٹوئٹر پر آپ بھی ایسے چند افراد کو فالو کررہے ہیں جو بلا اشتعال دھمکیاں دے رہے ہیں اور بدکلامی کررہے ہیں اور آپ ہیں کہ مسلسل ان کے اکاؤنٹس کو سبسکرائب کررہے ہیں ۔ ایسے افراد یہ دعویٰ کرسکتے ہیںکہ آپ سے ان کی وابستگی اور تعلق ہے۔ حالانکہ یہ آپ کے یا آپ کے رتبہ کے وقار کے شایان شان نہیں۔ ایسے افراد کی ایسی چند خصوصی صلاحیتوں کے سبب آپ کو ان کے اکاؤنٹ کا پتہ چلانے کی ضرورت ہے۔ لیکن مَیں اُمید کرتا ہوں کہ ڈرانے، دھمکانے، بدکلامی اور فرقہ پرستی کیلئے اُکسانے کی صلاحیتیں ان میں نہیں ہوں گی‘۔