٭ تلنگانہ میں محض کے سی آر خاندان کے ’’اچھے دن‘‘
٭ وزیر اعظم مودی کے فیصلوں کی تائید سے اقلیتوں کو تشویش
٭ پرما چیتنیہ یاترا کے جلسوں سے اُتم کمار ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔/28 فبروری، ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے بی جے پی کو مسلمانوں کی دشمن جماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا مودی کو ووٹ دینے کے برابر ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر وزیر اعظم کی خوشامد کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ’’ پرما چیتنیہ یاترا ‘‘ کے تیسرے دن ظہیرآباد اور نارائن کھیڑ کے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی ریتو سنماویا سمیتیوں کو فوری برخواست کردینے کا اعلان کیا۔ ان جلسوں میں اے آئی سی سی انچارج سکریٹری تلنگانہ کانگریس اُمور آر سی کنٹیا، قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر، کانگریس کی رکن اسمبلی ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، سابق ارکان پارلیمنٹ محمد اظہر الدین، سریش شیٹکار، انجن کمار یادو، وی ہنمنت راؤ، کانگریس کے رکن اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین، صدر مہیلا کانگریس این شاردا، صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل، سابق وزراء ڈی ناگیندر، سبیتا اندرا ریڈی، پنالہ لکشمیا، سنیتا لکشما ریڈی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ مرکز میں مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت تشکیل پانے کے بعد ملک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بیف کے نام پر اخلاق حسین کے بشمول سارے ملک میں 28 مسلمانوں کا قتل کیا گیا۔ کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اظہار خیال پر روک لگائی جارہی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مودی کے ہر فیصلے کی تائید کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچارہے ہیں۔4ماہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا لیکن اقتدار کے 4 سال مکمل ہونے کے باوجود مسلمانوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیاگیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے مسلمانوں کو ٹی آر ایس کے 4 سالہ دور حکومت کا محاسبہ کرنے اور آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناتے ہوئے ٹی آر ایس کو سبق سکھانے کا مشورہ دیا۔ مودی حکومت کی جانب سے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا فیصلہ کرتے ہوئے عوام کو پریشان کیا گیا۔ ملک کی دوسری ریاستیں اپنے مفادات کیلئے مرکز سے لڑ رہی ہیں۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ اور ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ مودی کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں، آئندہ ریاست میں ٹی آر ایس کو ووٹ دینا مودی کو ووٹ دینے کے برابر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے مفادات کا تحفظ کرنے والی کانگریس ملک میں واحد جماعت ہے۔ سماجی انصاف کیلئے کانگریس نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی۔ تاہم کے سی آر نے اپنے ارکان خاندان کی ترقی پر توجہ دی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے چیف منسٹر کو سپنوں کا سوداگر قرار دیتے ہوئے عوام سے کئے گئے وعدوں میں ایک وعدہ بھی پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ آئندہ ریاست میں کانگریس کی حکومت تشکیل پائے گی بصورت دیگر وہ اپنے خاندان کے ساتھ سیاست سے دستبردار ہوجائیں گے۔ اگر ٹی آر ایس کی 106 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل نہیں ہوئی تو کے سی آر کو اپنے ارکان خاندان کے ساتھ سیاسی سنیاس لے لینے کا چیلنج کیا۔ )
زرعی شعبہ کونقصان پہنچانے کا کے سی آر پر الزام عائد کرتے ہوئے سیاسی مفادات کی خاطر زرعی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے کا دعویٰ کیا۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کے جلسوں میں عوام کے مثبت ردعمل کو دیکھ کر ٹی آر ایس قائدین کی نیندیں حرام ہوجانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 4سال میں ٹی آر ایس حکومت نے ریاست کے قرضوں کو 70 ہزار کروڑ سے بڑھاکر 2 لاکھ کروڑ روپئے کرتے ہوئے لٹیروں کی طرح سرکاری خزانے کو لوٹ کر عوام کو مقروض بنادینے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے چار سالہ دور حکومت میں 4 ہزار کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ کسانوں کی خودکشی اور قرض کے معاملے میں ریاست تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہے۔ 12 فیصد تحفظات کے نام پر مسلمانوں اور قبائیلیوں کو دھوکہ دیا گیا۔ ڈبل بیڈروم مکانات کا خواب دکھاکر غریب عوام کے سپنوں کو چور چور کیا گیا ۔ ابھی تک دلت طبقات میں تین ایکر اراضی تقسیم نہیں ہوئی ۔ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے سماج کا کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ صرف کے سی آر کے ارکان خاندان ہی خوش ہیں۔ رکن اسمبلی ظہیرآباد ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے 2014 میں جھوٹے وعدے کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا تھا، 4 سال مکمل ہونے کے باوجود ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا گیا۔ عوام کے غصے اور ناراضگی سے بچنے کیلئے کسانوں کو فی ایکر 4 ہزار روپئے زرعی سرمایہ کاری دینے کی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے انہیں رجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جبکہ کانگریس پارٹی نے اقتدار حاصل ہونے پر کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک قرض معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خواتین کی سیلف ہیلپ گروپ کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی۔ ترقیاتی پروگرامس میں سماج کے تمام طبقات کو حصہ دار بنایا جائے گا۔ دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کے سی آر خود چیف منسٹر بن گئے، مسلمانوں اور قبائیلیوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم نہیں کئے گئے۔ کانگریس کے رکن اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اقتدار حاصل ہونے کے بعد نظم و نسق پر نگاہیں رکھنے کے بجائے کے سی آر نے ریاست کو لوٹنے پر زیادہ توجہ دی ہے۔ عوام کو سنہرے تلنگانہ کا خواب دکھا کر صرف اپنے ارکان خاندان کو سنہرا بنالیا گیا ہے۔ چار سال تک 4 ہزار کسانوں کی خودکشی کا تماشہ دیکھنے والے کے سی آر آئندہ انتخـابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے زرعی سرمایہ کاری اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کو کسان ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ کانگریس کی پرجا چیتنیہ یاترا سے چیف منسٹر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2019 کے انتخابات میں کانگریس پارٹی ہائی کمان انہیں ا جازت دے تو وہ چیف منسٹر کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے چیف منسٹر کے سی آر کو لٹیروں کا سردار قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ خوابوں کو چکنا چور کرنے والی ٹی آر ایس حکومت کو شکست دیتے ہوئے کانگریس کو کامیاب بنائیں۔ نارائن کھیڑ کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی سب سے پہلے ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کسان سمیتیوں کو برخواست کرنے کا اعلان کیا۔ اتم کمار ریڈی نے سنگاریڈی سے ظہیرآباد جانے کے دوران راستے میں سدا سیو پیٹ کے پہلے موضع کا دورہ کیا خودکشی کرنے والے کپاس کے کسان ٹی سری سیلم کی بیوہ سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپئے کا معاوضہ پیش کیا۔ چیف منسٹر کا ضلع میدک سے تعلق ہونے کے باوجود متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی بھی نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔