عوام سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا گیا ۔ اتم کمار ریڈی کا دانشوروں سے خطاب
حیدرآباد /28 ستمبر ( سیاست نیوز ) صدر پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل پر عوام کی جو توقعات اور امیدیں تھیں اس کو پورا کرنے میں ٹی آر ایس ناکام ہوگئی ۔ کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی ’فرینڈلی گورنمنٹ ‘ چلائی جائیگی اور عوامی خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا جائیگا۔ ہنمکنڈہمیں تلنگانہ کے دانشوروں سے ملاقات میں اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کے جذبات اور احساسات کا خیال کرتے ہوئے کانگریس کو نقصان پہونچنے کے اشاروں ملنے کے باوجود علحدہ تلنگانہ تشکیل دی ۔ لیکن ٹی آر ایس نے اپنی ناتجربہ کاری اور بدعنوانیوں کے ذریعہ تلنگانہ عوام کے خوابوں کو چکناچور کردیا ۔ سینکڑوں وعدے کرکے اقتدار حاصل کرنے والے کے سی آر نے ایک بھی وعدہ پورا نہ کرکے سماج کے تمام طبقات کو مایوس کردیا ٹی آر ایس کو سبق سکھانے ریاست کے عوام انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں ۔ کانگریس ہی عوام کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرے گی ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ 2014 انتخابات میں کے سی آر نے دلت کو چیف منسٹر بنانے مسلمانوں اور قبائیلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے غریب عوام کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کرنے کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کرنے ہر گھر کو ایک ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ۔ عوام نے ان وعدوں پر بھروسہ کرکے ٹی آر ایس کو اقتدار سونپا لیکن ان کو پورا کرنے سے قبل کے سی آر نے اسمبلی کو تحلیل کرکے سماج کے تمام طبقات نوجوانوں ، کسانوں ، طلبہ اور خواتین کو دھوکہ دیا ہے ۔ انہوں نے نومبر میں انتخابات کی امید کا اظہار کرتے ہوئے عوام اور پارٹی کیڈر کو تیار ہوجانے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات سیاسی جماعتوں کے درمیان نہیں ہے بلکہ کے سی ار کے ارکان خاندان اور ریاست کے عوام کے درمیان ہیں ۔ پارٹی کیڈر کو 2 ماہ تک سخت محنت سے کانگریس کے پیغام کو گھر گھر تک پہونچانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کارگذار چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر اعظم مودی پر باہمی ساز باز کرکے الیکشن کمیشن پر دباؤ بنانے اور ووٹر لسٹ سے چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کیا اور الکٹرانک ووٹنگ مشین میں بھی بے قاعدگیوں کے خدشات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کانگریس کے تمام قائدین کو بوتھ لیول پر ووٹنگ مشینوں کی جانچ کا مشورہ دیا ۔ کانگریس قائدین کو جھوٹے مقدمات میں پھانسنے اور انہیں ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ۔ پولیس کو قاعدے قانون کے دائرہ میں خدمات انجام دینے کا مشورہ دیا ۔ ٹی آر ایس کے اشاروں پر کام کرنے والے عہدیداروں کے خلاف کانگریس کے دور حکومت میں کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ۔ جگاریڈی کے بعد ریونت ریڈی کے خلاف کارروائی کرنے اور دوسرے قائدین کے خلاف مقدمات درج کرنے کی سخت مذمت کی ۔