دونوں جماعتیں بی جے پی کے اشاروں پر کام کررہی ہیں ، ملک پیٹ میں مظفر علی خاں کی مہم ، چندرا بابو کا خطاب
حیدرآباد۔2ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ کے کار گذار چیف منسٹر کے سی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر وچیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو نے سوال کیاکہ تلنگانہ کے اسمبلی الیکشن میں ایک طرف سکیولر طاقتیں تلگودیشم پارٹی‘ کانگریس ‘ سی پی آئی اور تلنگانہ جنا سمیتی ہیں تو دوسری طرف ٹی آر ایس اور ایم آئی ایم ہیں اور دونوں ہی بی جے پی کے اشاروں پر سکیولر طاقتوں کو کمزور بنانے کے لئے کام کررہے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی کو اے ٹیم‘ ٹی آر ایس کو بی اور ایم آئی ایم کو سی ٹیم قراردیتے ہوئے تینوں کے اتحاد کو مایا کوٹمی قراردیا جس کا مقصد سکیولر طاقتوں کو اقتدار سے روکنا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو آج یہاں اسمبلی حلقہ ملک پیٹ میں عظیم اتحاد( پرجا کوٹمی) کے تلگودیشم امیدوار محمد مظفرعلی خان کی تائید میںپنچ شیل لائبریری کے پاس روڈ شو سے خطاب کررہے تھے۔ ملک پیٹ انچارج کانگریس وجئے سمہا ریڈی‘ جنرل سکریٹری بلو کشن ‘ تلگودیشم گریٹر حیدرآباد صدر ایم این سرینواس بھی اس موقع پر بابو کے ساتھ موجود تھے۔
کانگریس‘ تلگودیشم اور سی پی آئی کے ہزاروں کارکنوں نے اس روڈ شو میںشرکت کی۔ چندرا با بو نائیڈو نے کے سی آر اورکے ٹی آر دونوں سے مخاطب ہوکر کہاکہ کے ٹی آر میرے نام سے تبصرہ کررہے ہیںجبکہ میںیہاں پر چیف منسٹر بننے کے لئے نہیں بلکہ عظیم اتحاد کی حمایت کے لئے آیا ہوں او راگر مہاکوٹمی اقتدار میںآتا ہے تو چیف منسٹر کانگریس پارٹی کا بنے گا۔ چندرابابو نائیڈو ٹی آر ایس سربراہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے چار سالوں میں ایسا کیاویسا کیاکا دعوی کرنے والے کے سی آر تلنگانہ کی عوام کو بتائیں کہ متحدہ ریاست میں نمبرایک درجہ رکھنے والا تلنگانہ پچھلے چارسالوں میںکہاں پہنچ گیا ہے۔ انہو ںنے کہاکہ شہر حیدرآباد قلی قطب شاہ نے بسایا جبکہ سائبر آباد کو میںنے بسایا۔ پرانے شہر کے قریب میںائیرپورٹ قائم کیا۔ شہر حیدرآباد او رسائبر آباد کی عوام کے لئے پینے کا پانی سربراہ کرنے کا انتظام کیا۔انہو ںنے کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں میٹرو ریل پراجکٹ تلگودیشم پارٹی کی حکومت کے منصوبہ کو کانگریس پارٹی نے آگے بڑھایا اور پھر ریاستوں کی تقسیم عمل میںآئی ۔انہو ںنے کہاکہ ہمارے تجویز کے وقت میٹرو ریل کا کرایہ بارہ روپئے رکھا گیا تھا مگر اب کرایہ کیاہے اس کے متعلق ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر کو جواب دینا ہوگا۔ چندر ا بابو نے کہاکہ اعلانات اور دعوئوں کے سواء کے سی آر نے تلنگانہ کے لئے چار سالوں میںکچھ نہیںکیا ہے۔ غرور اورتکبر میںسرشار ہوکر تلنگانہ کو تباہی کے دہانے پر کے سی آر نے پہنچایا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کرنے کا ٹی آر ایس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت مخالفین کودبانے اور انہیںکمزور کرنے کے لئے قومی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔ انہو ںنے سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے غیر قانونی استعمال کو قابل مذمت قراردیا۔اسی طریقے کا ر کو تلنگانہ میںکے سی آر بھی استعمال کررہے ہیں۔ بابونے مشن بھاگیرتا‘ مشن کاکتیہ کو کمیشن پراجکٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ اقتدار حاصل ہونے کے بعد پچھلے چار سالوں میںایک بھی پراجکٹ کو روبعمل نہیںلیاگیا۔چندرا بابو نائیڈو نے پرانے شہر کی ترقی میں مجلس کو سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔ انہو ںنے کہاکہ اطراف واکناف کے شہروں میںترقی ہوگئی مگر یہاں پر ترقی کیوں دیکھائی نہیںدیتی ؟ اس کی وجہہ باربار مجلس کے امیدوار کو منتخب کرنا ہے
بابو نے کہاکہ ایوانوں کے اندر او رباہر دونوں مقاما ت پر اقلیتوں کی نمائندگی کرنے والی موثر قیادت نہیں ہے۔ انہوں نے حالیہ عرصہ میںایوان پارلیمنٹ کے اندر طلاق ثلاثہ پر پیش کئے جانے والے بل کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اگر ٹی آر ایس پارٹی اس بل کے خلاف میںووٹ کرتی تو بہتر ہوتا مگر سینئر مودی کے اشاروں پر جونیر مودی کے سی آر کی پارٹی نے ووٹ کا بائیکاٹ کیا‘ جبکہ تلگودیشم پارٹی نے اس بل کے خلاف ووٹ دے کر اس کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔اس کے باوجود بھی مجلس ٹی آر ایس کا ساتھ دے رہی ہے۔ سارے ملک میں سکیولر طاقتیں بالخصوص علاقائی جماعتیں متحد ہوکر مودی کے خلاف محاذ آرائی کے لئے رضا مندی ظاہر کررہی ہیں تو ٹی آر ایس اور مجلس ملک کی تمام سکیولر طاقتوں کے سونچ اور فکر کے عین خلاف جارہی ہے۔چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ پرست جماعتوں اور ان کی حمایتوں کو شکست فاش کرنے کے لئے عظیم اتحاد میںشامل سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں ۔ انہوں نے ملک پیٹ کی عوام سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ محمد مظفرعلی خان کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے انہیںبھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔مظفرعلی خان نے ا س روڈ شوسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئی ٹی شعبہ میںشہر حیدرآبادکو بین الاقوامی شہرت یافتہ بنانے میںچندرا بابو نائیڈو نے اہم رول ادا کیاہے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ بلکہ شہر حیدرآباد سے فسادات کا خاتمہ کسی او رنہیں بلکہ چندرابابو نائیڈو نے کیا ہے۔ انہو ںنے کہاکہ سکیولر طاقتوں کے اشتراک سے مہاکوٹمی کی تشکیل عمل میںآئی ہے جس کامقصد عوامی حکومت کا نفاذ عمل میںلاناہے ۔محمدمظفرعلی خان نے کہاکہ تلنگانہ میںمہاکوٹمی کی حکومت تشکیل پائی گی اور اگر ملک پیٹ کی عوام ان پر اپنے بھروسے کا اظہار کرکے ایوان اسمبلی بھیجتے ہیںتو میںیقین دلاتاہوں کہ تمام محاذوں پر نمائندگی کے ذریعہ ملک پیٹ کی عوام کوتمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔