وعدوں کی عدم تکمیل پر عوام کی برہمی، سابق اسپیکر اور وزراء کے ویڈیوز سوشیل میڈیا پر وائرل، ٹی آرایس کی مشکلات میں اضافہ
حیدرآباد ۔ 20۔ستمبر (سیاست نیوز) اسمبلی کی تحلیل کے بعد برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کردیا لیکن انہیں جگہ جگہ وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پارٹی سربراہ کے سی آر نے پرگتی نیویدنا جلسہ عام کے بعد 105 امیدواروں کی فہرست جاری کردی جن میں بیشتر وزراء اور سینئر قائدین ہیں۔ امیدواروں نے انتخابی شیڈول کے اعلان کا انتظار کئے بغیر ہی اپنے اپنے حلقہ جات میں انتخابی مہم کا آغاز کردیا لیکن انہیں اس وقت تلخ تجربات سے گزرنا پڑا جب عوام وعدوں کی تکمیل کے بارے میں سوالات کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں کئی وزراء اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت سینئر سابق ارکان اسمبلی کے ساتھ عوام کی بحث سے متعلق ویڈیوز سوشیل میڈیا میں وائرل ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ورنگل ، نظام آباد ، کھمم ، محبوب نگر ، میدک ، بھوپال پلی اور دیگر اضلاع میں ٹی آر ایس کے امیدواروںکو عوام کی جانب سے مختلف سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسمبلی کی میعاد سے 9 ماہ قبل کے سی آر نے اسمبلی کو تحلیل کرتے ہوئے وسط مدتی انتخابات کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے گزشتہ چار برسوں میں ایک سے زائد مرتبہ اعلان کیا تھا کہ مشن بھگیرتا کے تحت ہر گھر کو پانی کی سربراہی تک وہ عوام سے دوبارہ ووٹ نہیں مانگیں گے۔ کے سی آر نے ہر ضلع میں غریبوں کے لئے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا لیکن یہ دونوں وعدے بھی مکمل نہیں ہوسکے جس کے باعث ٹی آر ایس امیدوارو ںکو عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رائے دہندوں کی جانب سے چیف منسٹر کے اعلانات سے متعلق پرانے ویڈیوز دکھائے جارہے ہیں جس میں دو لاکھ 60 ہزار ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر اور ایک لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کا اعلان شامل ہے۔ (سلسلہ صفحہ8 پر)