ٹرمپ کے مسلمانوں پر امتناع کے خلاف احتجاج

ایپل ، فیس بک ، گوگل اور دیگر بڑی کمپنیوں کا ٹرمپ کو مشترکہ احتجاجی مکتوب

واشنگٹن ۔ /2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ایپل ، گوگل ، مائیکروسافٹ ، نیٹ فلیکس ، فیس بک ، ٹیسلا ، اوبیر اور دیگر اعلیٰ سطحی امریکی کمپنیوں نے ٹرمپ کے تارکین وطن کے بارے میں حکمنامہ کی مشترکہ طور پر مذمت کرتے ہوئے ایک مکتوب صدر ٹرمپ کو مسلمانوں پر امتناع کے خلاف روانہ کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے پورے امریکہ میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں ۔ یہ مکتوب سویشر کا تحریر کردہ ہے جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکی قوم تارکین وطن کی وجہ سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے ۔ حالیہ حکمنامہ سے ایسے وزراء گریندے بھی متاثر ہوں گے جو امریکہ کیلئے سخت محنت کرتے اور اس کی کامیابی میں اپنا حصہ ادا کرتے ہیں ۔ سلیکان ویالی کے اعلیٰ سطحی ایکزیکٹیوز اور دیگر عہدیداروں نے اس اقدام پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر امریکی اور برا کاروبار قرار دیا ہے ۔ اپیل کے سی ای او ٹم کک نے کہا کہ ترک وطن کے بغیر اپیل کا وجود برقرار نہیں رہے گا ۔ یہ نشونما نہیں پاسکے گا اور موجودہ ایجادات کی طرح ایجادات نہیں کرسکے گا ۔ وال اسٹریٹ جرنل کی خبر کے بموجب ایپل نے صدرٹرمپ کے تارکین وطن کے بارے میں حکم نامے کے خلاف عدالتی کارروائی کا بھی اعلان کیا ہے ۔ فیس بک کے سی ای او مارک ذکربرگ نے تحریر کیا کہ آپ کے جیسے کئی لوگوں کی طرح میں بھی فکر مند ہوں کہ حالیہ صدارتی حکمنامہ کے کیا اثرات مرتب ہوں گے ۔

ہم سب کو پناہ گزینوں کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھنے چاہئیے ۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے اور ہم ان کی مدد کرسکتے ہیں ۔ گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے کہا کہ ہمیں اس حکمنامہ کے اثرات کی فکر ہے ۔ اُس سے گوگل کے ارکان عملہ اور ان کے خاندان متاثر ہوسکتے ہیں ۔ مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ ناڈیلا نے کہا کہ ایک ترک وطن کرنے والا اور ایک سی ای او میں دونوں حیثیتں رکھتا ہوں ۔ آپ سب نے ہماری کمپنی پر تارکین وطن کے مثبت اثرات کا مشاہدہ کیا ہے ۔ ٹوئیٹر کے سی ای او جیک ڈورسے نے بھی تارکین وطن کے بارے میں صدر ٹرمپ کے حکمنامہ کی مذمت اور کہا کہ اس کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور معاشی بنیاد پر اثرات درحقیقت پریشان کن ہیں ۔ ای کامرس کی کمپنیوں امیزان کے سی ای او ، جیف بی زوس ، کوکا کولا کے سی ای او ، مہتار کینٹ ، جنرل الیکٹرک کمپنی کے سی ای او جیف املٹ نے بھی ٹرمپ کے سفر پر تحدیدات کے حکمنامہ پر ردعمل ظاہر کیا ۔ امیزان کے سی ای او نے کہا کہ ان کی کمپنی کی قانونی ٹیم ریاست واشنگٹن کے اٹارنی جنرل کی تائید میں ایک اعلامیہ تیار کرچکی ہے اور اس حکمنامہ کے خلاف عدالتی کارروائی کرے گی ۔ دیگر قانونی متبادل طریقوں پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔