ٹرمپ کے امتناع کیخلاف فلپائنی شہریوں کا احتجاج

انڈونیشیاء میں مظاہرہ ، حکم التواء کے بعد قطر ایرویز سے ممنوع افراد امریکہ منتقل

جکارتہ ۔4 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیاء کے اور فلپائن کے طلباء نے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی تارکین وطن پالیسی کیخلاف جکارتہ میں امریکی سفارتخانہ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بیسوں طلبہ اور انسانی حقوق کارکن جن کاتعلق مختلف حقوق تنظیموں سے تھا، حکومت انڈونیشیاء سے ربط پیدا کرکے اور بین الاقوامی برادری سے ٹرمپ کا حکمنامہ روک دینے میں مدد کی درخواست کررہے ہیں۔ سات مسلم غالب آبادی والے ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں آمد پر صدر امریکہ نے امتناع عائد کردیا ہے ۔ آج کے احتجاجی مظاہرے میں تقریباً 14,000 انڈونیشیاء میں پناہ گزین افراد شامل تھے ۔ وہ بیانرس اُٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا ’’میں ٹرمپ پر برہم ہوں ، کوئی امتناع نہیں ، کوئی دیوار نہیں ‘‘ ۔ یہ احتجاجی مظاہرہ یرونیکا کومن کے زیراہتمام ہوا تھا اور مکمل طورپر پرامن تھا ۔ اسی طرح کا ایک جلوس فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں امریکی سفارتخانہ تک نعرہ بازی کرتے ہوئے نکالا گیا ۔ دوحہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب قطر ایرویز نے آج کہاکہ وہ سات مسلم غالب آبادی والے ممالک سے شہریوں کو امریکہ منتقل کرے گا کیونکہ صدر امریکہ ٹرمپ کے حکم امتناع پر امریکہ کے ایک جج نے حکم التواء آج جاری کیا ہے ۔ وائیٹ ہاؤز کے بموجب اس امتناع کا مقصد امریکہ سے دہشت گردوں کو دور رکھنا ہے ۔ اس کا اطلاق ایران ، عراق ، لیبیاء ، صومالیہ ، سوڈان ، شام اور یمن کے شہریوں پر صیانتی اندیشوں کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔ قطر ایرویز نے کہا کہ سیاٹل کے جج نے تارکین وطن کی امریکہ آمد پر امتناع کے حکمنامہ پر عارضی حکم التواء جاری کیا ہے اور امریکی شہریوں کو مہلت دی ہے کہ وہ صدارتی حکمنامہ کے خلاف مقدمہ دائر کریں۔