امتناع اور دیوار میکسیکو کی تعمیر کیخلاف نعرے ، امریکی جج کا امتناع پر ملک گیر حکم التواء ، نامزد وزیر دفاع کی دستبرداری
نیویارک۔4 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) نیویارک میں ہزاروں افراد نے مسلسل دوسری شام صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امتناعی حکمنامہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس ہجوم میں نوجوان ، عمر رسیدہ ، مختلف رنگ و نسل کے افراد اور مسلمان احتجاجی شامل تھے ۔ کوئینس میں مسلم برادری کی اکثریت دیکھی گئی ۔ نیویارک کے علاقہ بورو میں صدر ٹرمپ پیدا ہوئے تھے ۔ احتجاجی مظاہرے میں سیاستداں بھی شامل تھے ۔ احتجاجی نعرے لگارہے تھے ۔ بآواز بلند اور واضح طورپر کہوکہ ہم پناہ گزینوں کا استقبال کرتے ہیںاور نفرت نہیں خوف نہیں کے نعرے لگارہے تھے۔ نمازے مغرب میں سینکڑوں یمنی نژاد امریکیوں نے شرکت کی اور بعد ازاں بروکلین میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ وہ پلے کارڈس اُٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا ’’ہمارے پڑوسیوں پر امتناع عائد مت کرو ، امتناع نہیں اور دیوار نہیں‘‘ یہ واضح طورپر میکسیکو اور امریکہ کی سرحد پر مجوزہ دیوار کی تعمیر کی طرف اشارہ تھا ۔ احتجاجی مظاہرے میں مختلف شعبۂ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا۔ سیاٹل سے موصولہ اطلاع کے بموجب ایک امریکی جج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سات مسلم غالب آبادی والے ممالک کے شہریوں پہ امریکہ کے سفر پر عائد امتناع پر عارضی حکم التواء جاری کردیا ۔ اُن کے اس حکمنامہ کے خلاف ملک گیر سطح پر قانونی جنگ جاری ہے ۔ امریکہ کے ڈسٹرکٹ جج جیمس رووباری سیاٹل نے عبوری حکم التواء جاری کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ کے حکمنامہ کو چیلنج کرنے کی دعویٰ کرنے والوں کو اجازت دی ۔ جج نے اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز میں مقدمہ پیش کیا جارہا ہے اُس میں دعویٰ کرنے والوں کی کامیابی کا امکان ہے ۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے نامزد وزیر دفاع نے اپنی نامزدگی سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ انھیں برسرعام بیان دینے سے منع کردیا گیا ہے ۔ روزنامہ ملٹری ٹائمس کی خبر کے بموجب وائیولا نے اپنے بیان میں کہا کہ اُنھیں اس عہدے کیلئے نامزدگی پر اعزاز حاصل ہونے کا احساس ہوا ، لیکن وہ کامیابی سے اس وزـارت کی قیادت کرنے سے قاصر ہیں ، اس لئے اپنی نامزدگی سے دستبرداری اختیار کررہے ہیں۔ وہ ایک نامور تاجر ہیں ، جنھوں نے کئی شعبوں میں تجارت کا آغاز کیا ہے۔