ٹرمپ کی افغان ، تائیوان اور سنگاپور کے سربراہان سے بات چیت

تائیوان کی صدر سے بات چیت پر چین برہم اور امریکی حلقے بھی حیرت زدہ
واشنگٹن،3دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تائیوان،افغانستان اور سنگاپور کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ ٹرمپ نے تائیوان کی صدر سائی انگ وین سے بھی فون پر بات کی۔ ٹرمپ کے اقتدار کی منتقلی ٹیم کی ترجمان ہوپ ہکس نے کہا کہ 1979 میں صدر جمی کارٹر کی طرف سے ‘ایک چین کی پالیسی’ کو اختیار کئے جانے کے بعد تائیوان کے کسی رہنما سے بات کرنے والے ٹرمپ امریکہ کے پہلے نو منتخب صدر ہیں۔ہکس نے کہا”دونوں رہنماؤں نے تائیوان اور امریکہ کے درمیان قریبی اقتصادی، سیاسی اور حفاظتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔”حالانکہ واشنگٹن میں تائیوان کے نمائندہ دفتر کے اہلکار نے اس بات چیت کی تصدیق نہیں کی،لیکن کہا کہ اگر دونوں رہنماؤں کی بات ہوئی ہے تو یہ ”تاریخی”ہے ۔1979میں واشنگٹن اور بیجنگ کے سرکاری تعلقات قائم کرنے کے بعد دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان یہ پہلا رابطہ ہے ۔ ٹرمپ کی تائیوان کے رہنما سے بات چیت پر فی الحال چین کا کوئی سرکاری ردعمل نہیں آیا ہے لیکن ان کے اس قدم سے چین ناراض ہوسکتاہے ۔تائیوان کے علاوہ انہوں نے افغانستان اور سنگاپور کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کی۔ ٹرمپ کے اقتدار کی منتقلی ٹیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے دہشت گردی کے مسئلے پر بات چیت کی ۔بیان کے مطابق ”دونوں رہنماؤں نے دونوں ملکوں میں دہشت گردی کے بڑھتے خطرے پر بات چیت کی اور اس خطرے سے نمٹنے کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا وعدہ کیا۔ ٹرمپ نے کل سنگاپور کے وزیراعظم لی سئین لونگ سے بھی فون پر بات چیت کی۔مسٹر ٹرمپ کے اقتدار کی منتقلی کی ٹیم کے مطابق دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور سنگاپور کے درمیان اقتصادی،سیاسی اور سکیورٹی سے متعلق تعلقات پر طویل تاریخ پر بات چیت کی۔تائیوان کی صدر سے بات چیت پر چین نے برہمی کا اظہار کیا ہے جبکہ خود امریکی حلقے بھی اس بات چیت پر محو حیرت ہیں ۔

 

ٹرمپ نے فلپائن کے صدر کو امریکہ آنے کی دعوت دی
واشنگٹن 03 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈرتیتے کو امریکہ کے دورہ کی دعوت دی ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے کل ٹیلی فون پر سات منٹ تک بات چیت کی اور اس دوران مسٹر ٹرمپ نے مسٹرڈرتیتے کو امریکہ آنے کی دعوت دی۔ یہ اطلاع منیلا میں مسٹر ڈرتیتے کے اسسٹنٹ نے دی۔ فلپائن کے صدر نے مسٹر ٹرمپ کو صدر کے عہدے کی جیت کی مبارک باد دینے کے لئے ٹیلی فون کیاتھا۔مسٹر ڈرتیتے اپنے ملک کا صدر بننے کے بعد سے امریکہ اور اس کے موجودہ صدر کی تنقید کرتے رہے ہیں۔اسی وجہ سے امریکہ کے پرانے ساتھی ملک فلپائن کے ساتھ تعلقات کے تعلق سے قیاس آرائی کی جانے لگی تھی۔مسٹر ڈرتیتے نے اکتوبر میں چین کے دورے کے دوران بھی امریکہ کے بارے میں تیکھا تبصرا کیا تھا۔مسٹر ڈرتیتے نے بعد میں ٹرمپ کے صدر بننے پر تعلقات میں بہتری کی بات کہی تھی اور کہا تھا کہ ان کا ان کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے ۔
نئے امریکی انتظامیہ کو کشیدگی کم کرنے کی سمت میں کام کرنا پڑے گا
بیجنگ، 3 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چین میں واقع امریکی چیمبر آف کامرس نے تائیوان کی صدر سائی انگ وین کے ساتھ نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہوئی بات چیت کے پیش نظر کہا ہے کہ آئندہ امریکی انتظامیہ اب اپنا کام کاج سنبھالنے کی تیاری کر رہا ہے لیکن تاریخی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اسے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔تجارتی وفدکی جانب سے ٹرمپ اور تائیوان کی صدر کے درمیان بات چیت کے معاملے پر جاری ایک بیان کے مطابق، ”نو منتخب صدر کو ابھی اپنا عہدہ سنبھالنا ہے اور وہ کئی اہم مسائل پر ابھی بھی تیاری کر رہیں ہیں اس لئے اس دوران کسی بھی کام یا تبصرہ پر ہمیں زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے ۔” بیان کے مطابق ”تجارتی وفدہمیشہ علاقے میں استحکام کو فروغ دینے میں تعاون کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ نیا انتظامیہ بھی ہمارے اس قدم کی تعریف کرے گا۔”