لندن: برطانوی وزیرخارجہ بوریس جانسن دوہری شہریت والے برطانوی لوگ پر صدرامریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مسافرین امتناع کا اس وقت تک اثر نہیں پڑیگا جب تک کہ وہ ممنوعہ سات ممالک سے گذرتے ہوئے امریکہ پہنچیں گے۔
ڈیلی میل ان لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی ٹیم نے جونسن سے کہاکہ وہ برطانوی شہری جو ممنوعہ مسلم مالک کی بھی شہریت رکھتے ہیں انہیں امریکہ آنے سے روکا نہیں جائے گا۔
وزارت خارجہ نے متواتر اعلان میں یہ احکامات جاری کئے ہیں کہ امتناع ان انفراد ی مسافرین پر لاگوہوگا جو راست ممنوعہ ممالک سے امریکہ میں داخل ہورہے ہیں او ران ممنوعہ ممالک میں عراق ‘ ایران‘ لیبیا‘ صومالیہ‘ شام ‘یمن اور سوڈان کے نام شامل ہیں۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ ’’ اگر آپ ممنوعہ ممالک کو چھوڑ کر کسی بھی دوسرے ملک سے امریکہ کاسفر کررہے ہیں ( مثال کے طور پر یوکے) تو قانونی احکامات ان پر لاگو نہیں ہوں گے اور انہیں سخت سکیورٹی اور جانچ پڑتال سے بھی گذرنا نہیں پڑیگا‘‘۔
وزارت خارجہ نے برطانیہ کے ممنوعہ ممالک کی مشترکہ شہریت رکھنے والوں کو اس وقت سخت سکیورٹی کا سامنا کرناپڑیگا جب وہ امتناع عائد کردہ ممالک سے راست امریکہ کاسفر کریں گے۔
مثال کے طور پر اگر کسی کے پاس لیبیا اور یوکہ کی دوہری شہریت ہے او ر لیبیا سے راست امریکہ کا سفر کررہا ہے تو سخت سکیورٹی اور جانچ پڑتال کے بعد ہی امریکہ میں انہیں داخل ہونے دیا جائے گا۔
خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ مسافرین امتناع کی وجہہ سے 250,000دوہری شہریت کے حامل افراد متاثرہوں گے۔تازہ اعداد وشمار کے مطابق برطانیہ کے 250,000ایسے افراد ہے جو عراق‘ ایران ‘ صومالیہ میں پیدا ہوئے ہیں جن کے پاس دوہری شہریت ہے۔