ٹرمپ ایرفورس ون سے اور کم جونگ بذریعہ ٹرین ہنوئی پہنچ گئے

ٹرین سے اترتے ہی کم جونگ کو سرخ قالین پر گارڈ آف آنر، شمالی کوریائی سفارتخانہ کا دورہ
سڑک کے دونوں طرف عوام کا ہجوم اور سخت سیکوریٹی
شمالی کوریا مستحکم معیشت کے طور پر ابھرے گا، ٹرمپ کا اعادہ

ہنوئی ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کے قائد کم جونگ ان ٹرین کے طویل سفر کے ذریعہ انتہائی سخت سیکوریٹی میں ہنوئی پہنچ گئے جبکہ اسٹیشن پر ہر طرف سروں کا سمندر نظر آرہا تھا جو کم جونگ کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے چین تھے۔ یاد رہیکہ گذشتہ سال جون میں سنگاپور میں کم جونگ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی اور اب دوسری ملاقات ویتنام کے شہر ہنوئی میں مقرر ہے اور دنیا کی نظریں شمالی کوریا کے ترک نیوکلیئر اسلحہ پرفوگرام پر لگی ہوئی ہیں۔ سنگاپور میں جو ملاقات ہوئی تھی اس میں صرف وعدے کئے گئے تھے کہ شمالی کوریا ترک نیوکلیئر اسلحہ کرنے میں سنجیدہ ہے اور اب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہیکہ ٹرمپ اور کم جونگ کی دوسری ملاقات پہلی ملاقات سے زیادہ بہتر ثابت ہوگی کیونکہ پہلی ملاقات وعدوں والی تھی اور دوسری ملاقات عمل آوری کیلئے ہورہی ہے۔ ویتنام کا سرحدی ریلوے اسٹیشن ڈانگ ڈینگ پر یوں تو زیادہ چہل پہل نظر نہیں آئی اور مسافرین کی بھی قلیل تعداد ہی یہاں موجود ہوتی ہے لیکن کم جونگ کی آمد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسٹیشن کو سجایا گیا تھا اور 4000 کیلو میٹر کا سفر ڈھائی دن کے سفر کے بعد کم جونگ یہاں پہنچے تھے۔ ٹرین سے اترتے ہی سفیدیونیفارم میں ملبوس فوجیوں نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ سرخ قالین پر چلتے ہوئے کم جونگ نے وہاں موجود عوام کی کثیر تعداد کی جانب مسکراتے ہوئے ہاتھ لہرایا۔ اس موقع پر یہاں موجود ایک مقامی خاتون آفیسر ہونگ تھی تھوئے نے بتایا کہ وہ علی الصبح سے یہاں موجود ہے

اور کم جونگ کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے چین ہے جبکہ صبح کی اوقات میں یہاں شدید سردی پڑ رہی ہے اور بارش بھی ہورہی ہے کیونکہ اپنے دادا کم II سنگ کے 1964ء میں کئے گئے دورہ کے بعد کم جونگ ویتنام کا دورہ کرنے والے دوسرے شمالی کوریائی قائد ہیں۔ خاتون آفیسر نے مزید کہا کہ ٹرین سے اترنے کے بعد دور سے اس نے کم جونگ کی ایک جھلک دیکھی اور اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہا۔ کم نے اپنا روایتی ماؤ اسٹائل والا سیاہ سوٹ زیب تن کر رکھا تھا اور ان کے اطراف ان کے باڈی گارڈس موجود تھے۔ گارڈ آف آنر کے بعد کم جونگ ایک مرسڈیز بینز کار میں بیٹھ گئے اور ان کی موٹروں کا قافلہ ہنوئی کی جانب روانہ ہوگیا۔ سڑک کے دونوں جانب عوام کی کثیر تعداد موجود تھی جو ان کی جانب ہاتھ لہرا رہی تھی اور سیکوریٹی گارڈس کی بھی قابل لحاظ تعداد سڑک کی دونوں جانب تعینات تھی۔ ٹرمپ اپنے ایرفورس ون طیارہ کے ذریعہ منگل کی شب ہنوئی پہنچیں گے۔ انہوں نے بھی توقع ظاہر کی ہیکہ کم جونگ سے دوسری ملاقات بیحد کارآمد ہوگی۔ ٹرمپ نے آج بھی اپنی کل کہی ہوئی بات دہرائی کہ اگر شمالی کوریا نیوکلیئر ترک اسلحہ کرتا ہے تو وہ دنیا کی ایک مستحکم معیشت کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ کم جونگ نے ہنوئی میں شمالی کوریا کے سفارتخانہ کا بھی دورہ کیا۔