ٹرمپ ایران میں قیادت کی تبدیلی کے خواہاں نہیں

ٹوکیو ۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اپنے دورہ جاپان کے دوران امریکی صدر نے گزشتہ روز ایران کے ساتھ کسی نئی نیوکلیئر ڈیل کا امکان ظاہر کیا۔ جاپانی وزیر اعظم بھی عنقریب ایران کا دورہ کرنے والے ہیں جس کا مقصد حالیہ کشیدگی میں کمی لانا ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ان متنازعہ سرگرمیوں پر قدغنیں لگا رہی ہیں جنہیں واشنگٹن حکومت مشرق وسطی میں امن و امان کی صورتحال ابتر بنانے کا ذمہ دار قرار دیتی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس صورت میں ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل تک پہنچنا ممکن ہے۔ اپنے دورہ جاپان کے موقع پر میزبان ملک کے وزیراعظم شینزو آبے کے ساتھ دارالحکومت ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ’’میں واقعی سمجھتا ہوں کہ ایران کوئی ڈیل طے کرنا چاہے گا اور یہ ان کی عقلمندی ہے۔ میرے خیال میں اس کے قوی امکانات ہیں۔‘‘واضح رہے کہ اسی ماہ خلیج کے خطے میں آئل ٹینکروں پر حملے کے بعد امریکہ و ایران کے مابین کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔ تہران کے علاقائی حریف ملک سعودی عرب کے حلیف ملک امریکہ نے حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ بعد ازاں ڈیڑھ ہزار امریکی فوجیوں کو بھی مشرق وسطی میں تعینات کر دیا گیا ہے۔صدر ٹرمپ نے جاپان میں بات چیت کے دوران واضح کیا کہ امریکہ ایران میں اقتدار کی تبدیلی نہیں چاہتا، جیسا کہ چند حلقوں میں سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ایران کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ موجودہ قیادت کے ساتھ ہی ایک بہترین ملک بن جائے۔ میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار تیار نہ کرے۔‘‘