واشنگٹن ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانیول میکرون کو ماہ اپریل میں ایک پرتکلف اسٹیٹ عشائیہ میں مدعو کریں گے۔ دریں اثناء وائیٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری سارہ سینڈرس نے اپنی روزانہ کی نیوز بریفنگ کے دوران اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اس بات کی توثیق کی کہ میکرون پہلی بارامریکہ آرہے ہیں۔ سینڈرس نے کہا کہ اب تک قطعی تاریخوں کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم عارضی طور پر یہ کہا جاسکتا ہیکہ ٹرمپ میکرون کو عشائیہ کیلئے 24 اپریل کو مدعو کریں گے۔ فاکس نیوز نے وائیٹ ہاؤس کے چند عہدیداروں کے حوالے سے یہ بات بتائی۔ اسٹیٹ ڈنر میں وائیٹ ہاؤس میں خیرمقدم، 21 گنوں کی سلامی اور ایک رسمی عشائیہ بشمول مشترکہ پریس کانفرنس شامل ہیں۔ ٹرمپ کے پیشرو بارک اوباما نے نومبر 2009ء میں اس وقت کے وزیراعظم ہند منموہن سنگھ کے لئے اپنا پہلا اسٹیٹ ڈنر ترتیب دیا تھا۔ یاد رہیکہ منموہن سنگھ ان دو ہندوستانی وزرائے اعظم میں شامل ہیں جنہیں امریکی اسٹیٹ ڈنر کیلئے دو بار مدعو کیا گیا۔ قبل ازیں سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو 1971ء اور 1982ء میں مدعو کیا گیا تھا جبکہ 2005ء میں منموہن سنگھ کو اس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے اسٹیٹ ڈنر پر مدعو کیا تھا۔ یہاں یہ بات دلچسپی کی حامل ہوگی کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا آخری اسٹیٹ ڈنر 2000ء میں اس وقت کے وزیراعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کیلئے تھا۔ سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن نے بھی دو ہندوستانی وزرائے اعظم کو اسٹیٹ ڈنر پر مدعو کیا تھا۔ 1982ء میں اندرا گاندھی اور 1985ء میں ان کے (اندرا) فرزند راجیو گاندھی کو۔
غیرقانونی تارکین وطن بچوں کو اندرون
دس سال امریکی شہریت : ٹرمپ
واشنگٹن ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شاید پہلی بار ایسے نوجوان تارکین وطن کیلئے کچھ نرمی اختیار کی ہے جو بغیر کسی دستاویزی ثبوت کے اپنے خوابوں کی تکمیل کیلئے امریکہ آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 10 تا 12 سالوں کے دوران ایسے نوجوانوں کو امریکی شہریت عطا کی جائے گی۔ ٹرمپ کے اس فیصلہ سے ایسے ہزاروں ہندوستانی تارکین وطن بھی استفادہ کرسکیں گے جن کے پاس کوئی دستاویزات نہیں ہیں۔ تقریباً 6,90,000 ایسے تارکین وطن جنہیں غیرقانونی طور پر امریکہ اس وقت لایا گیا جب وہ کمسن بچے تھے تاہم اب ایسے تمام بچے ٹرمپ کے نئے فیصلہ سے استفادہ کرسکیں گے جن میں ہزاروں ہندوستانی نژاد تارکین وطن بھی شامل ہیں۔
شام میں فوجی کارروائی محدود کرنے ترکی سے ٹرمپ کی اپیل
واشنگٹن 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ترکی سے شام میں اپنی فوجی مہم کو کم کرنے اور امریکی فوج کے ساتھ جدوجہد کے خطرے سے بچنے کی اپیل کی ہے ۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے چہارشنبہ کو اس بابت ترکی کے صدر طیب اردغان سے فون پر بات کی تھی۔مسٹر ٹرمپ نے مسٹر اردغان کے ساتھ فون پر ہوئی بات چیت کے دوران شام کے عفرن میں بڑھتے ہوئے تشدد کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد کو نقصان پہنچے گا۔اسی لئے امریکی صدر نے ترکی سے اپنی فوجی کارروائی کو کم کرنے اور ان حملوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچنے کی اپیل کی ہے ۔