ٹرانسپورٹ ہڑتال ‘ میٹرو ٹرین سے راحت

بسوں ‘ آٹوز اور کیابس کے غیاب میں میٹرو میں عوام کا ہجوم
حیدرآباد 7 اگسٹ ( سیاست نیوز) ٹرانسپورٹ یونین ہڑتال کے حصہ کے طور پر چونکہ آٹو رکشا ‘ سٹی بسوں اور کیبس کی بڑی تعداد سڑکوں سے غائب تھی ایسے میں حیدرآباد میٹرو ریل شہر میں صارفین کیلئے قدرے راحت کا موجب بنی ۔ صبح سے ہی میٹرو ٹرینوں میں عوام کا ہجوم دیکھا گیا کیونکہ ہڑتال کی وجہ سے دوسرے حمل و نقل کے ذرائع دستیاب نہیں تھے ۔ اس ہڑتال کا ٹی ایس آر ٹی سی ڈرائیورس یونین ‘ آٹو ڈرائیورس یونینس اور ٹیکسی ڈرائیورس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا جو مرکزی موٹر وہیکل ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف تھا ۔ میٹرو حکام کی جانب سے اضافی ٹرینوں کا انتظام بھی کیا گیا تھا اور اضافی عملہ بھی متعین کیا گیا تھا ۔ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ کے مینیجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے کہا کہ ٹرین خدمات کو رات میں ایک گھنٹہ اضافی وقت تک بھی توسیع دی گئی ۔ اس کے مطابق آحری ٹرین رات 11 بجے چلائی گئی ۔ یہ ٹرین ناگول اور میاں پور دونوں اسٹینشوں سے چلائی گئی ۔ دن بھر میں ہر ساڑھے چھ منٹ میں ایک ٹرین کی دستیابی کا انتظام کیا گیا تھا ۔ بسوں کے مسافرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ کئی سٹی بسیں سڑکوں سے غائب تھیں۔ ٹی ایس آر ٹی سی ڈرائیورس کی یونینوں ‘ آٹو ڈرائیورس کی یونینوں اور ٹیکسی ڈرائیورس نے موٹر وہیکل ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کی ہے اور ترامیم کے خلاف بطور احتجاج ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔ پی ٹی آئی کے بموجب این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ آج میٹرو ٹرینس کی جملہ 580 ٹرپس کو یقینی بنایا گیا جبکہ یومیہ 520 ٹرپس ہوتی ہیں۔ ان ٹرینوں سے یومیہ دیڑھ لاکھ افراد سفر کرتے ہیں۔