ٹاملناڈو میں آج بڑے پیمانہ پر جلی کٹو تہوار

عوام کے احتجاج کے بعد حکومت نے آرڈیننس جاری کردیا

چینائی ۔ 21۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جلی کٹو کا کل ٹاملناڈو میں بڑے پیمانہ پر انعقاد عمل میں آئے گا کیوں کہ حکومت نے آرڈیننس جاری کرتے ہوئے اس مقابلہ پر 3 سال سے جاری امتناع برخاست کردیا ہے ۔ اس کے باوجود میرینا بیچ پر احتجاج جاری رہا اور عوام نے اس مسئلہ کا مستقل حل تلاش کرنے تک احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ۔ آرڈیننس کو گورنر ودیا ساگر راؤ کی منظوری کے فوری بعد چیف منسٹر پنیر سلوم نے مدورائی پہنچ گئے جہاں وہ کل صبح شروع ہونے والے اس تہوار کا افتتاح کریں گے ۔ گورنر ٹاملناڈو نے کہا کہ وہ آرڈیننس پر مطمئن ہیں اور بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے باعث جلی کٹو کی بحالی کے لیے یہی سب سے بہتر راستہ ہے ۔ چیف منسٹر پنیر سلوم نے بھی عوام کے اندیشوں کو دور کرتے ہوئے کہا کہ جلی کٹو کا یہ مستقل حل ہے ۔سانڈھوں کو قابو میں کرنے کا یہ کھیل مدورائی اور دیگر مقامات پر کل منعقد کیا جائے گا۔ چیف منسٹر او پنیرو سیلوم کل صبح 10 بجے الاگنلورو میں جلی کٹو کا افتتاح کریں گے۔ جبکہ دیگر مقامات پر متعلقہ وزراء قدیم اور روایتی کھیل میں شریک ہوں گے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ جانوروں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک کی روک تھام کے قانون میں ترمیم کی صدرجمہوریہ نے توثیق کردی ہے لہذا طلباء و نوجوانوں کو اپنا احتجاج ختم کردینا چاہئے۔

قبل ازیں جلی کٹو کے حامیوں کے آج پانچویں دن بھی ٹاملناڈو بھر میں مظاہرے جاری رہے جبکہ طلباء و نوجوانوں نے چینائی کے مرینا بیچ (ساحل سمندر) پر اپنا دھرنا برقرار رکھا۔ میرینا بیچ کا پورا علاقہ انسانی سروں کا سمندر نظر آرہا ہے۔ ہزارہا مظاہرین بشمول خواتین نے نعرے بلند کرتے ہوئے جلی کٹو کی اجازت کا مطالبہ کیا۔ جلی کٹو کے حامیوں نے مدورائی میں ریل روکو احتجاج بھی کیا جس کے باعث ٹرین سرویس متاثر ہوگئی اور سدرن ریلوے نے بعض ٹرینوں کی منسوخی، دیگر کا رُخ موڑ دینے کا اعلان کیا۔ گوکہ چیف منسٹر پنیرو سیلوم نے کل کہا تھا کہ جلی کٹو کی قانونی اجازت کے لئے بہت جلد آرڈیننس جاری کیا جائے گا اور اس خصوصی قانونی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ اس کے باوجود جاریہ احتجاج مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔ دریں اثناء اپوزیشن ڈی ایم کے کارگذار صدر ایم کے اسٹالن کی زیرقیادت پارٹی کے ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے جلی کٹوں کے خلاف مستقل پابندی کی برخاستگی کے مطالبہ پر بھوک ہڑتال شروع کردی۔