ہلاکتوںکی تعداد 12 ہوگئی، کیرالا میں 218 ماہی گیر بچا لئے گئے
چینائی ؍ تھرواننتاپورم۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا کے ساحلی علاقوں اور جنوبی ٹاملناڈو میں آج سمندری طوفان اوکھی کے زیراثر زبردست بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے سمندری طوفان شمالی ۔ شمال مشرقی ساحل کے قریب جزیرہ لکشادریپ میں منی کائے کے مقام پر مرکوز ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد آج بڑھ کر 12 ہوگئی۔ ایک اطلاع کے بموجب ریاست کیرالا کے 218 ماہی گیر جو ساحل کے قریب سمندر میں پھنس گئے تھے، محفوظ طور پر ساحل پر منتقل کئے گئے جبکہ کیرالا میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی۔ چینائی میں چیف منسٹر پلانی سوامی نے سمندری طوفان کی تباہی کے پیش نظر صورتحال کا جائزہ لیا۔ ایک سرکاری بیان کے بموجب 1200 افراد اضلاع کنیاکماری اور ترونلویدی میں سمندری طوفان سے متاثر ہوئے اور اب راحت رسانی کیمپوں میں مقیم ہے۔ جنوبی بحرانڈومان اور اس کے پڑوسی علاقہ میں طوفان مرکوز ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ہوا کا کم دباؤ متوقع ہے اور سمندری طوفان ٹاملناڈو کے شمالی علاقوں اور جنوبی آندھرا کے ساحلی علاقوں کی طرف آئندہ 4 دن میں پیشرفت کرے گا۔ صورتحال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں امکان ہیکہ ٹاملناڈو اور پڈوچیری کے بیشتر مقامات متاثر ہوں گے۔ نیلگری، کوئمبتور، تینی اور دنڈیگل میں شدید بارش متوقع ہے۔ سمندر طوفان اوکھی بنگالی لفظ ہے جس کے معنی آنکھ ہوتے ہیں۔ وہ بحری جہازوں پر ساحلی محافظین تعینات کئے گئے ہیں۔ ٹاملناڈو کے وزیرمال و آفات سماوی انتظامیہ کے آر ادے کمار کنیا کماری روانہ کئے گئے ہیں تاکہ راحت رسانی کے کاموں کی نگرانی کرسکیں۔ 500 سے زیادہ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ہیں۔ شہرہ آفاق قصرپدمنابھ پورم میں بھی درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ صدر ریلوے کے عہدیداروں نے کہا کہ کنیا کماری اور ناگرکوئل کی بعض ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں اور دیگر تاخیر سے چل رہی ہیں۔ مرکزی وزیر پی رادھا کرشنن نے وزیردفاع نرملا سیتارامن سے سمندر میں پھنسے ہوئے ماہی گیروں کو بچانے کیلئے مدد طلب کی ہے۔