نئی دہلی:ویشواہندو پریشد ( وی ایچ پی) نے ہفتہ کے روز دوبارہ اس بات کا مطالبہ کیا کہ ایودھیا میں متنازع مقام پر رام مند ر کی تعمیر کے لئے قانون بنایا جائے۔
وی ایچ پی کے ورکنگ پریسڈنٹ پروین توگاڑیہ نے کہامجھے امید ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش کے نئے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ مندر کی تعمیر کے لئے قانون ضرور لائیں گے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی نئی حکومت 19مارچ سے اترپردیش میں نافذ ہوئی ہے ‘ پارٹی نے403 اسمبلی حلقوں میں 312سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ توگاڑیہ نے کہاکہ ’’ ہماچل پردیش کے پالمپور میں سال1987میں مندر کی تعمیر پر بی جے پی نے ایک قرارداد منظور کی تھی‘‘۔
انہوں نے فوری طور پر کہاکہ وہ مودی کو یاد نہیں دلارہے ہیں بلکہ انہوں نے’’ اپنی رائے پیش کی ہے‘‘۔زمین کی ملکیت کے متعلق آلہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاگیا ہے جہاں پر یہ مقدمہ زیر التواء ہے۔
سپریم کورٹ کے عدالت کے باہر تصویعہ کے متعلق حالیہ مشورہ کو درکنار کرتے ہوئے توگاڑیہ نے کہاکہ ’’ میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا۔ جو کچھ بھی ہونا چاہئے ۔
وہ میں نے کہدد دیاہے‘‘۔توگاڑیہ نے کہاکہ ہندوتوا ترقی کے خلاف نہیں ہے دونوں کوہاتھو ں ہاتھ لیاجانا چاہئے۔جاریہ سال رام نومی جشن کے لئے انہوں نے کہاکہ ملک کے 5,000کا تعلقوں اور بلاکس میں پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔
وی ایچ پی لیڈر اپریل 2کو دہلی میں ایک مذہبی مارچ بھی منعقد کررہے ہیں‘ اسی دوران پانچ مقامات دریا گنج ‘ گوری شنکر مندر‘ ٹاؤن حال ‘ پریم دھابہ ( فلم استان) میں عوام کو رام مندر کی تعمیر کے متعلق حلف دلایاجائے گا۔
توگاڑیہ نے مزیدکہاکہ وی ایچ پی اسی سال مئی میں رام مندر مسلئے پر مشاورت کے لئے ہری دوار میں سادھو سنتوں کابڑا جلسہ منعقد کریگا۔