ممبئی:وشواہندوپریشد اور شیوسینا کے گجرات یونٹ نے شاہ رخ خان کی فلم ’’ رائیس ‘‘ پر امتناع کیا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ فلم ایک حقیقی مجرم کی کہانی کی تمہید تی ہے۔
چہارشنبہ کو ریلیز ہوئی فلم کے خلاف راشٹرسینا جسکوبہت کام لوگ جانتے ہیں نے سورت کے مختلف حصوں میں فلم کے خلاف بیانرس بھی لگائے۔وی ایچ پی لیڈر رانچوڑ بھارواڈ نے کہاکہ شاہ رخ خان نے رائیس کا جو کردار نبھایا ہے کہ وہ دراصل وہ شراب کی تسکری سے سیاست داں بنے والے عبدالطیف پر مبنی ہے۔
بھردواڈ نے کہاکہ ’’ ہندوستان میں بہت اہم شخصیتیں ہیں جس پر فلم بنائی جاسکتی تھی’ مگر خان نے عبدالطیف کا انتخاب کیا‘ جو ایک شاطر مجرم تھا‘ مافیا ڈان اور شراب کی تسکری کرنا والا تھا۔ خا ن کا دعویٰ ہے کہ کہانی غیر حقیقی کردار پر تیار کی گئی ہے ‘ مگر سب کو معلوم ہے کہ رائیس عبدالطیف کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔
انہوں نے ایس آر کے پر فلم میں پاکستانی اداکاروں کو لینے پر بھی برہمی کا اظہار کیا او رکہاکہ ‘ اس نے پاکستان واپس جانے کے بعد مخالف ہندوستان بیان دیا ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ’’ مجھے یقین ہے کہ حکومت فلم پرامتناع عائد کریگی اور شاہ رخ خان پر ملک سے غداری کا مقدمہ بھی دائر کیاجائے گا‘‘۔
وی ایچ پی لیڈر نے فلم کی تشہیر کے دوران وڈوڈ را میں شاہ رخ خا ن کو دیکھنے کے دوران ٹرین میں امڈ پڑنے والے ہجوم میں دب کر ہلاک ہونے والے نوجوان کی موت کا ذمہ دار بھی شاہ رخ خان کو ٹھرایا۔بھارواڈ نے کہاکہ پولیس کو چاہئے کہ وہ شاہ رخ خان پر قتل کا مقدمہ چائے اور حکومت فلم کو بند کرے تاکہ مافیا ڈاؤن کی حمایت کے سلسلے کو بند کیا جاسکے
۔پولیس افیسر کے مطابق وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کچھ کارکنوں نے یہاں پر سنیما تھیٹرکے باہر نعرے لگاے مگر حالات بگڑنے سے قبل ہی پولیس نے انہیں منتشر کردیا۔گجرات شیو سینا یونٹ نے حکومت گجرات سے مطالبہ کیاکہ وہ ریاست میں رائیس کی اسکریننگ پر امتناع عائد کرے اور بتایا کہ اس قسم کی فلموں کی نمائش سے شرا ب تسکری اور غیرسماجی عناصر کو فروغ ملتا ہے۔
سینا لیڈر اشوک شرما نے کہاکہ ’’ وہ پولیس افیسر جس نے لطیف کا انکاونٹر کیا کے بجائے میکرس نے داؤد ابراہیم کے ساتھی لطیف کو عوامی ہیرو بتانے کی کوشش کی ہے‘‘۔